ہوئے انہوں نے اس کی ایک اور سند بھی نقل کی ہے جو ضعف پر مبنی ہے۔ امام شوکانی رحمۃ اللہ علیہ نے الفوائد المجموعة للحاکم کی جانب اشارہ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ حاکم کہتے ہیں کہ ابن عباس سے شروع ہونے والی اس حدیث کی سند میں جبیر ہے اور میں جبیر کے معاملے میں براء ت کا اظہار کرتا ہوں ۔ ٭ دوسری حدیث جو بیان کی جاتی ہے ، یوں ہے کہ من وسع علی عياله يوم عاشوراء وسع اللّٰه عليه سائر سنة ”جوشخص عاشوراء کے دن اپنے اہل و عیال پر فراخی سے خرچ کرے گا، اللہ تعالیٰ سال بھر اس کو فراخی عطا فرمائے گا“ ابن قیم نے ’المنار‘ میں اس کا ذکر کیا ہے اور کہا کہ امام احمد کہتے ہیں کہ یہ حدیث صحیح نہیں ہے۔ پھر لکھتے ہیں کہ عاشوراء کے دن سرمہ لگانے، زینت کرنے اور نوافل ادا کرنے اور وسعت ِرزق والی تمام احادیث باطل ہیں ، ان میں سے کوئی بھی حدیث صحیح نہیں ۔ ٭ تیسری حدیث یوں ہے کہ من صام يوم عاشوراء کتب اللّٰه له عبادة ستين سنة ”یوم عاشوراء کو جس نے روزہ رکھا، اس کو ساٹھ سال کی عبادت کا ثواب دیا جائے گا“ ابن قیم نے ’المنار‘ میں اس کا ذکر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ یہ حدیث باطل ہے جس میں حبیب بن ابی حبیب ہے جو حدیث وضع کیا کرتا تھا۔ اسی طرح امام شوکانی نے اسی مفہوم کی ایک روایت الفوائد المجموعة میں نقل کی ہے جو یوں ہے : من صام یوم عاشوراء أعطی ثواب عشرة اٰلاف ملک ”یومِ عاشوراء میں روزہ رکھنے والے کو دس ہزار فرشتوں کا ثواب دیا جائے گا۔‘‘ امام شوکانی کہتے ہیں کہ یہ موضوع حدیث ہے۔ ایک اور روایت انہوں نے نقل کی ہے جس کے الفاظ یوں ہیں کہ : ان اللّٰه افترض علی بنی اسرائيل صوم يوم فی السنة وهو يوم عاشوراء فصوموا ووسعوا علی أهليکم فيه ”اللہ تعالیٰ نے قومِ بنی اسرائیل پر سال میں ایک دن روزہ فرض کیا تھا اور وہ دن عاشوراء کا ہے۔ لہٰذا تم اس میں روزہ رکھو اور اپنے اہل و عیال پر فراخی سے خرچ کرو“ اس حدیث کو نقل کرنے کے بعد امام شوکانی رحمۃ اللہ علیہ نے اس کو بھی موضوع قرار دیا ہے۔ آخر میں ہم شیخ عبد الحق محدث دہلوی رحمہ اللہ کی ۹۹۹ھ میں لکھی گئی کتاب ”موٴمن کے ماہ وسال“سے چند مزید ضعیف احادیث کا ذکر کرتے ہیں تاکہ یہ موضوع مکمل ہوجائے: (۱) مسند فردوس اور دیلمی کے حوالے سے حضرت علی رضی اللہ عنہ کی ایک روایت ذکر کی جاتی ہے ”انہوں نے کہا کہ تمام انسانوں کے سردار رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ہیں اور رومیوں کے سردار حضرت صہیب رضی اللہ عنہ رومی ہیں اور ایرانیوں کے سردار حضرت سلمان رضی اللہ عنہ فارسی ہیں اور حبشیوں کے سردار حضرت بلال رضی اللہ عنہ |