Maktaba Wahhabi

76 - 80
نظامی پڑھایا جا تا ہے دلچسپ بات یہ ہے کہ ان مدارس میں 20 فیصد اساتذہ خواتین ہیں جو خود عالمہ دین ہیں ۔ایک عمل جو جنرل ارشاد کے زمانے سے شروع ہوا وہ ابتدائی مدارس مکتب کا قیام ہے جو مسجدوں سے بھی منسلک ہیں اور مسجدوں سے الگ بھی ہیں اس وقت ایک اندازے کے مطابق ان کی تعداد 18ہزار ہے ان میں اساتذہ کی تعداد 85ہزار ہے اور طلبہ کی تعداد 20لاکھ ہے۔ اس طرح ابتدائی قومی عالیہ سرکاری وغیرسرکاری ملا کر تقریباً 23ہزار مدارس ہیں اور ان میں طلبہ اور اساتذہ کی مجموعی تعداد 60لاکھ ہے۔ تمام قومی مدارس میں انگریزی زبان لازمی قراردی گئی ہے۔ اس وقت کوئی ایک بھی ایسا قومی مدرسہ نہیں ہے جس میں انگریزی زبان نہ پڑھائی جاتی ہو۔ ان مدارس میں انگریزی کی تدریس کے معیار میں ضرور فرق ہو گا کسی میں بہترہے کسی میں کم بہتر ،لیکن پڑھائی ہر جگہ جاتی ہے۔ایک اہم بات یہ ہے کہ تمام قومی مدارس میں پرائمری ایجوکیشن تدریس کا حصہ بنادی گئی ہے پہلے تو یہ ہوتا تھا کہ طلبہ کو براہ راست درس نظامی میں لیا جاتا تھا اب پرائمری تعلیم درس نظامی کا لازمی حصہ بن گئی ہے۔جو بچہ پرائمری اسکول سے شروع کرتا ہے اسے سائنس سوکس جغرافیہ ،انگریزی زبان بنگلہ زبان سب پڑھایا جاتا ہے۔ پرائمری کایہ سارا نصاب پڑھ کے طالب علم درس نظامی میں جاتا ہے۔ تقابل ادیان سارے مدارس میں شامل کر لیا گیا ہے بنگلہ دیش میں تقابل ادیان سے مراد یہودیت عیسائیت بدھ ازم اور ہندوازم ہے۔ ایک اور تبدیلی جو آئی ہے وہ یہ کہ مدارس پاکستان کی طرح اپنے اپنے وفاق میں شامل ہیں اس وقت دو بڑے وفاق ہیں ایک وفاق المدارس ہے۔ جس کا صدر مقام پوٹھیاں مدرسہ ہے جو چٹا گانگ کے پاس ہے دوسرا انجمن اتحاد المدارس ہے جس کا صدر مقام ڈھاکہ میں ہے ایک کے ساتھ ایک ہزار5سو اور دوسرے کے ساتھ 850مدارس کا الحاق ہے یہ دونوں وفاق ہر سال کے امتحان الگ لیتے ہیں اور فائنل امتحان الگ لیتے ہیں ۔پورے بنگلہ دیش میں ایک وقت میں ہی امتحانات ہوتے ہیں ۔امتحانی مراکز نگران اور سپر وائزرسب خود مقرر کرتے ہیں اور سندیں وفاق کی طرف سے دی جاتی ہیں ایک بڑی تبدیلی یہ ہوئی ہے کہ داخلے امتحان سب پیشہ وارانہ انداز سے ہو رہے ہیں ۔تین چار مدرسے ایسے ہیں جن کا سارا ڈیٹا Dataکمپیوٹر پر موجود ہے۔ کئی مدارس میں ٹیکنیکل ایجو کیشن بھی بڑی حد تک ہے 8ہزاری مدرسہ بھارت بلکہ پورے برعظیم میں دوسرا بڑا مدرسہ ہے دیوبند سے 7سال بعد قائم ہوا اس کی صد سالہ سالگرہ ابھی منائی جانی والی ہے۔اس میں ٹیکنیکل ایجوکیشن کا پوارا انتظام ہے ٹیکنیکل سے مراد محض جلد بندی نہیں ہے بلکہ باقاعدہ ان کو جدید ٹیکنیکل مضامین کی تعلیم دی جاتی ہے پوٹھیاں مدرسہ جو 1937ءمیں قائم ہوا اس میں بھی ٹیکنیکل تعلیم دیا جا تی ہے پوٹھیاں مدرسے میں ،میں نے دیکھا کہ تقریباً 50 فیصد طالب علم ایسے تھے ۔
Flag Counter