﴿ذَكَّيْتُمْ﴾ ذ سے ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ جانور کو اس طریقے سے ذبح کرنا کہ اس کی جان جلد از جلد اور بسہولت نکل جائے۔ اس میں جانور کی سہولت کا خیال رکھنا (مقاييس اللغةبحوالہ مترادفات القرآن از مولانا عبدالرحمٰن کیلانی ص 527) اس بارے میں حدیث میں الذكوٰة، اُذَكَّيْهِمَا، فذكَّيْتُهُمَا (ذ سے، بمعنی ذبح کرنا) کے الفاظ بھی استعمال ہوئے ہیں: ألا إن الذكوة في الحلق واللّبة ’’ذبح حلق اور حنجره پر ہے‘‘ (دارقطنی، عن ابی ہریرۃ/ابن ماجہ عن محمد بن صفوان، کتاب الصید) ذبح کے لئے اس مادہ کا استعمال بڑا ذو معنی ہے۔ (ج) جب جانور کے جسم میں ابھی کافی جان باقی ہوتی ہے کہ اس کے حرام مغز کو کاٹ کر دل و دماغ کو صدمہ اور پورے جسم کو ایک جھٹکا لگا دیا جاتا ہے۔ اس سے جسم میں کیا ہلاکت آفرینیاں ہوتی ہیں، ان میں سے بیشتر کا تعلق ہسٹامین، ایڈرینالین سے بڑھ کر Ceribro-Spinal Fluid (CSF) (دماغی نخاعی سیال) کے خارج ہونے سے ہے۔ ’’یہی دماغی موت (Brain Death) ہے یعنی وہ حالات جن میں دماغ کے کلیدی اَجزا کام کرنا چھوڑ دیں۔ تعین موت کا یہی سب سے زیادہ بااعتماد اور جدید طریقہ ہے جبکہ سابقہ معیارِ تعین موت (سانس، نبض اور حرکتِ قلب وغیرہ کا بند ہو جانا) اب حتمی نہیں رہے‘‘ (The Penguin Dictionary of Psychology, by Arthur S. Reber, Ed. 1985, P. 101) جب بھی مندرجہ بالا CSF خارج ہوتا ہے تو دماغی موت واقع ہو جاتی ہے۔ گردن مروڑنے سے، پھر منکا توڑنے سے، پھر CSF خارج ہونے سے سخت صدمے، ہسٹامین کا اخراج، جھٹکے کے ساتھ دماغی موت کا پہلا مرحلہ واقع ہو جاتا ہے جبکہ حرام مغز کی بتی کاٹنے سے آخری جھٹکا اور دماغی موت مکمل ہو جاتی ہے۔ سائنسی طور پر جب بھی کوئی شخص یا جانور کسی دہشت ناک منظر کو دیکھ کر خوف زدہ ہو جائے یا دل و دماغ کو کسی بھی طرح سے کوئی دہشت پہنچائی جائے کوئی ضرب، چوٹ (پنجابی میں ’’گجھی سٹ‘‘) (Blunt Injury or Contused Wound) لگائی جائے، صدمہ پہنچایا جائے، جسم جل جائے، کسی غلط دوا کا ردّ عمل (Allergic Reaction) ہو جائے تو ان سب صورتوں میں کم و بیش کیفیات یہ ہوتی ہیں کہ دہشت اور درد کے مارے اس کا خون خشک ہو جاتا ہے۔ منہ خشک، ہونٹوں پر پپڑیاں جمنے لگتی ہیں۔ ٹھنڈے پسینے آتے اور سردی لگتی ہے۔ نبض کمزور اور سست پڑ جاتی ہے اور مدہوشی طاری ہو جاتی ہے، پتلیاں پھیل جاتی ہیں۔ (طبِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم: ص 485) پھیپھڑوں، جگر، جلد میں موجود مادہ ہسٹامین فوراً خارج ہو کر خون میں شامل ہو جاتا ہے۔ اس زہریلے مادّے سے خون کی نالیاں کا قطر بڑھ جاتا ہے، نالیاں پھیل جاتی ہیں (Vasodilation) جس سے خون کا دباؤ کم اور اخراجِ خون بہت ہی کم ہو جاتا ہے۔ )Blacks Veterinary Dictionary p 364, Geoffrey P. West, 12th Ed. ELBS London( ہسٹامین، ہیموگلوبن میں موجود ایک کیمیائی مادہ ہے جو کم مقدار میں بھی عضلات (گوشت) اور |