Maktaba Wahhabi

32 - 64
تحقیق و تنقید شیخ الاسلام امام ابن تیمیہ مترجم:عبدالجبار سلفی ( یومِ عاشوراء کی شرعی حیثیت تمہید: اللہ ربّ العزت نے جب سے زمین وآسمان پیدا فرمائے ہیں ، مہینوں کی تعدادبارہ مقرر کی ہے یعنی محرم،صفر ،ربیع الاول ، ربیع الثانی ، جمادیٰ الاولیٰ ، جمادیٰ الثانیہ ،رجب ، شعبان ، رمضان ، شوال ، ذوالقعدہ ، ذوالحجہ … ان میں سے چار مہینے حرمت والے ہیں : محرم، رجب ،ذوالقعدہ، ذوالحجہ اور ان میں سے محرم الحرام کی نسبت اپنی طرف کی ہے۔ ہادیٔ عالم محمد رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے حضرت ابو ذر غفاری رضی اللہ عنہ نے پوچھا تھا کہ ’’رات کا کونسا حصہ بہتر ہے او رکونسا مہینہ افضل ہے تو آپ نے فرمایا: رات کا درمیانی حصہ بہتر ہے اور افضل مہینہ، اللہ کا وہ مہینہ ہے جسے تم محرم کہا کرتے ہو‘‘(رواہ النسائی ) …اس سے مراد اس کا رمضان المبارک کے علاوہ دوسرے مہینوں سے افضل ہوناہے کیونکہ صحیح مسلم میں ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے یہی بات مروی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((أفضل الصیام بعد شھر رمضان شھر اللّٰه الذي تدعونه المحرم وأفضل الصلوة بعد الفریضة قیام اللیل)) اور حضرت حسن کی مرسل روایت میں ہے : ((أفضل الصلوة بعد المکتوبة الصلوة في جوف اللیل الأوسط وأفضل الشھور بعد شھر رمضان المُحرم وھو شھر اللّٰه الأصَمّ)) ’’فرض نمازوں کے بعد افضل نماز وہ ہے جو درمیانی رات کو ادا کی جائے یعنی تہجد اور رمضان المبارک کے بعد افضل مہینہ محرم ہے اور یہی اللہ کا مضبوط مہینہ ہے ‘‘ او راس کے اللہ کی طرف منسوب ہونے سے ہی اس کی فضیلت کا اندازہ کیا جاسکتا ہے کیونکہ کسی خاص چیز کی نسبت ہی اللہ کی طرف ہوسکتی ہے جیسے رسول اللہ ،خلیل اللہ ،بیت اللہ ،کتاب اللہ، ناقۃ اللہ انہی نسبتوں کی طرح اس مہینے کی نسبت بھی اللہ کی طرف ہے اور اسے شھر اللّٰه المحرم قرار دیا گیا ہے ۔ اور حرمت والے مہینوں کا اللہ کے ہاں خاص احترام ہے ان میں لڑائی جھگڑا ،دنگا فساد تو بالکل ہی نہ کرنا چاہیے کیونکہ اللہ ربّ العزت کا فرمان ہے : ﴿إِنَّ عِدَّةَ الشُّهُورِ عِنْدَ اللَّهِ اثْنَا عَشَرَ شَهْرًا فِي كِتَابِ اللَّهِ يَوْمَ خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ مِنْهَا أَرْبَعَةٌ حُرُمٌ ذَلِكَ الدِّينُ الْقَيِّمُ فَلَا تَظْلِمُوا فِيهِنَّ أَنْفُسَكُمْ﴾ ’’اللہ کے ہاں اس کی کتاب میں مہینوں کی تعداد بارہ ہے او راس دن سے ہے جس دن ،اس نے
Flag Counter