خون کی نالیوں پر گوناگوں برے اثرات ڈالتا ہے (A Pocket Medical Dictionary, Lois Oaks, London, P 206) – یہ ہسٹامین جسم کے رف و ریشہ میں کس حد تک پیدا ہوتی ہے اور اس کی مہک (Smell) سے بدن کا گوشت کسی حد تک متاثر بلکہ زہر آلود ہو جاتا ہے، اس کا اندازہ اس حقیقت سے لگایا جا سکتا ہے کہ جب جنگل میں کوئی شخص کسی درندے کو دیکھ کر دہشت کا شکار ہو جاتا ہے تو اس عمل سے پیدا ہونے والی ہسٹامین کو وہ درندہ شیر وغیرہ، بہت دور ہی سے سونگھ کر جان لیتا ہے کہ قریب ہی ایسا کوئی شکار (حیوان یا انسان) موجود ہے جو میری موجودگی سے دہشت زدہ ہو گیا ہے۔ وہ ہسٹامین کی ’خوشبو‘ کی سمت سفر کرتا ہوا شکار کو دبوچ لیتا ہے۔ حالانکہ ابتدا میں وہ شکار اس کے دائرہ نگاہ میں نہیں ہوتا (طب نبوی: ص 486، 487)۔ اسلام نے ان تمام کیفیات [1] کا اِحاطہ کر دیا ہے جن میں ہسٹامین پیدا ہوتی اور جسم کو متاثر کرتی ہے۔ وہ تمام حالات جن میں مجروح ہونے کے بعد ہسٹامین پیدا ہوتی ہے، گوشت کو بدذائقہ، بدرنگ اور مضر صحت بنا دیتے ہیں۔ جانوروں میں چوٹ کھانے یا خاص طور پر کند آنے سے مجروح ہونے کے بعد ہسٹامین کی پیدائش کی وجہ سے بلڈ پریشر گر جاتا ہے۔ گوشت کا رنگ گہرا سرخ ہو جاتا ہے۔ قرآن مجید نے طبی زبان میں (Blunt Injuries) میں، زخمی ہونے والے جانوروں کا گوشت حرام قرار دے کر اپنے ماننے والوں کے لئے بیماریوں سے بچاؤ کا ایک اہم منصوبہ پیش کیا ہے۔ حرام جانوروں کی فہرست میں ان کیفیات کو دیکھ کر ہم کو بہت پہلے ہی احساس ہو جانا چاہیے تھا کہ ان تمام حالات میں ایک ایسی قدر مشترک ہے جو اس طرح زخمی ہونے والے جانوروں کے گوشت کو کھانے والوں کے لئے مضر صحت بنا دیتی ہے۔ ان جانوروں کو انسانی استعمال کے لئے ناقابل قرار دینا اسلام کا ایک اہم احسان ہے جو ٹھوس سائنسی حقیقت پر مبنی ہے۔ (طبِ نبوی اور جدید سائنس از ڈاکٹر خالد غزنوی، ص 487) اس صدمہ و انقطاعِ حرام مغز سے خون کا زہر ہسٹامین پورے بدن میں پھیل جانے، خون کی نالیاں پھیلنے کی وجہ سے خون کا دباؤ کم پڑ جانے اور دماغ کا باقی سارے بدن سے رابطہ ختم ہو جانے سے جانور کے ساکت و صامت ہو جانے پر بیشتر خون حد درجہ زہریلا ہو کر اندر ہی رہ جاتا ہے۔ متذکرہ بالا گائے کے قریباً 25 کلو خون کی بجائے قریباً 10 کلو نکلتا ہے باقی خون اور اس کا زہر پورے بدن کے گوشت میں پھیل جاتا ہے۔ یہ گوشت شروع میں نہایت گہرا سرخ، گھنٹے بھر کے بعد سیاہی مائل ہو جاتا ہے، بدبو دینے لگتا ہے، نہ گلتا ہے، نہ ہضم ہوتا ہے۔ پکاتے وقت عجیب قسم کی (خون جلنے کی) بدبو اور سڑانڈ بھی آتی |