Maktaba Wahhabi

45 - 46
قاری فیوض الرحمان (ایم۔اے) جناب مولانا محمد بن عبد اللہ المعروف بہ جیون بن نور الدین پکھلویؒ ۱۲۸۶-۱۳۶۶ھ آپ ۱۲۸۶؁ھ کے قریب نور الدین صاحب کے گھر ’’پکھلی‘‘ تحصیل مانسہرہ ہزارہ میں پیدا ہوئے۔ ابتدائی تعلیم اپنے علاقہ کے علماء سے حاصل کی، تکمیل علامہ حسین بن محسن انصاری یمانیؒ سے کی۔ فراغت کے بعد حیدر آباد دکن کو اپنا مسکن بنایا اور علمی خدمات سر انجام دینے لگے۔ وہیں ۸۰ سال کی عمر میں ۱۳۶۶؁ھ میں آپ کا وصال ہوا۔ وہاں آپ کی اولاد اور پوتے وغیرہ موجود ہیں جن کی تفصیل معلوم نہیں ہو سکی۔ تصنیفی خدمات: آپ صاحبِ تصنیف عالم ہو گزرے ہیں، مولانا محمد صدیق بن عبد العزیز آپ کی لکھی ہوئی ابن ماجہ کی شرح مفتاح الحاجۃ (مطبوعہ لاہور باہتمام ادارہ احیاء السنۃ النبویہ، ڈی بلاک سیٹلائٹ ٹاؤن سرگودھا) کے مقدمہ میں آپ کا یوں تعارف کرواتے ہیں۔ کنیتہ ابو الفضل واسمہ محمد بن عبد اللہ المعروف بجیون بن نور الدین الفنجابی وکان اصلہ، من بلاد بکلی من بلاد ھزارہ، وکان رجلا صالحا، عالما متبحرا وفاضلا محققا، قد عاش فی حیدر آباد (دکن)وعمر عمرًا طویلًا حتی قرب ثمانین سنۃ او جاوزھا، ویعمل بیدہ ویصرف اکثر اوقاتہ لتصنیف کتب الدینیۃ واشاعتھا ومات بہ فی حدود سنۃ ست وستین بعد الالف وثلاث مائۃ تقریبًا، ولہ بہ اولاد واحفاد۔ واخذ عن المحدث الشھر حین بن محسن انصاری الیمانی کما ذکر المحشی فی مقدمۃ ’’مفتاح الحاجۃ‘‘ وذکر سند الکتاب بطریقہ الی ابن مابہ۔ ومن تصانیفہ! ترجمۃ مسند الامام احمد بالھندیۃ وعجائب البیان فی لغات القراٰن مع تفسیر المنان ونجوم الفرقان، واللغۃ العربیۃ ترجمھا بالھندیۃ، وعون الودود شرح ابی داؤد، عثمان البیان فی سیرۃ النبی اٰخر الزمان، والسیف الملول فی اثبات خط الرسول، ومفتاح الحاجۃ شرح ابن ماجہ طبع ھذا الشرح علی ھو امش الکتاب باصح المطابع
Flag Counter