Maktaba Wahhabi

47 - 46
مولانا عزیز زبیدی واربرٹن تعارف و تبصرہ کتب مروجہ پگڑی کا حکم۔۔۔۔۔۔۔ ایک فتویٰ دوکانات و مکانات کی سلامی : شائع کردہ: جمعیت الدعوۃالاسلامیہ صفحات : ۱۶ قیمت : درج نہیں ہے پتہ : جمعیت الدعوۃ الاسلامیہ، حاجی آباد، لائل پور استفتاء: کرایہ کے علاوہ مکان یا دکان کرایہ پر لینے والے سے الگ پگڑی وصول کی جاتی ہے۔ کرایہ دار بعض دفعہ آگے بھی پگڑی لے کر کسی دوسرے کو قبضہ دے دیتا ہے۔ اس کا کیا حکم ہے۔ کیا شرعاً جائز ہے یا نہیں؟ ملخصاً۔ حضرت مولانا محمد عطا اللہ حنیف بھوجیانی اور حضرت مولانا محمد اسحاق صاحب، حضرت مولانا محمد عبدہ۔ حضرت مولانا عارف حصاری، مولانا عبد اللہ لائل پوری اور مولانا ارشاد الحق اثری اور مولانا محمد صادق خلیل نے تو اسے بالکل ناجائز اور اکل اموالالناس بالباطل قرار دیا ہے۔ حضرت مولانا پیر محمد یعقوب صاحب اور مولانا محمد صاحب گوندلوی نے اسے مال کے لئے تو جائز قرار دیا ہے دوسرے کے لئے نہیں۔ یہ دونوں فتوے مندرجہ بالا رسالے میں درج ہیں، ان کے علاوہ ایک اور فاضل نے اسے مطلق جائز قرار دیا ہے لیکن رسالے میں اس کا ذکر نہیں ہے۔ ہمارے نزدیک پہلا فتویٰ زیادہ اقرب الی الصواب ہے۔ خاص کر مولانا حصاری نے جو تفصیل پیش کی ہے اس سے مسئلہ کی نوعیت بالکل واضح ہو گئی ہے۔ پگڑی دنیا میں ’’استحصال‘‘ کی بدترین مثال ہے۔ آج کل بالخصوص کرایہ داروں کی اضطراری حالت اور مجبوری سے ناجائز فائدہ اُٹھانے کی یہ ایک ذلیل ترین حرکت ہے۔ جس کا سدِّ باب ضروری ہے۔
Flag Counter