السياسة فقط دون حكام الشرع وبقية الناس لان حكام السياسة ھم المامورون بسياسة الخلق وتاديبھم علي كل حال ولھم في ھذا من الاحكام ما ليس بغيرھم [1] مباح صورتیں : ان کا سننا اس وقت جائز ہے جب مجلس اور قلب و دماغ ان امور سے خالی اور پاک ہوں ۔ وہ مجلس جو شراب زنا، لواطت، غیر عورت سے بوس و کنار سے خالی ہو۔ سننے والے کا قصد و ارادہ مستحسن اور پاکیزہ ہو۔ باطن صاف ستھرا ہو۔ اس میں ناپاک خواہشات کا ہجوم نہ ہو، دل کو کنٹرول میں رکھ سکے، جن خیالات، تصورات اور واردات کو اللہ نے حرام کیا ہے۔ اس کو ان سے بچا سکے۔ اگر خیالات آئیں بھی تو فوری طور پر دل کو ان سے پاک کر سکے۔ جو داغ دھبے اُبھرنے لگیں انہیں دھو سکے اور ان کے بار بار کے سماع سے ان کا آئینۂِ دِل مکدر نہ ہونے پائے اور ان کے اثراتِ بد کے قبول کرنے سے فکر و نظر کا تحفظ کر سکے۔ پھر اس کے لئے سماع جائز ہے۔ واما المباح من ذلک فھو اذا کان المجلس خالیا من الخمر والزنی و اللواطة والمس بشھوة والتقبيل والنظر بشھوة لغير الزوجه والامة وكان لذلك السامع قصد حسن و نيته صالحة وباطن نظيف طاھر من الھجوم علي الشھوات المحرمة كشھوة الزني او اللواط او ششرب الخمر او شئ من المسكرات او المخدرات وكان قادرا علي ضبط قلبه وحفظ خاطره من ان يخطر فيه شئ مما حرمه الله تعاليٰ عليه واذا خطر يقدر عليٰ دفعه من قلبه وغسل خاطره منه في الحال ولا يضره تكرر وقوع |