Maktaba Wahhabi

46 - 46
جواب: جائز ہے۔ رد المختار کے ص ۵۲۷ میں ہے: اقول بل فیہ اشارۃ الی انہ غیر مکروہ اذلو کان مکروھا لنھی عنہ کما ینھی عن القراءۃ فی الرکوع والسجود وعدم کونہ مسنونا لاینا فی الجواز کالتسمیۃ بین الفاتحۃ والسورۃ بل ینبغی ان یندب الدعاء بالمغفرۃ بین السجدتین خروجا من خلاف الامام احمد لا بطالہ الصلاۃ برکہ عامدا۔ اٰہ۔ ’’میں کہتا ہوں بلکہ اس میں اشارہ ہے طرف اس بات کے کہ اللہم اغفرلی الخ پڑھنا مکروہ نہیں اس واسطے کہ اگر ہوتا مکروہ ہر آئینہ منع کیا جاتا پڑھنے سے اللہم اغفرلی الخ کے جیسا کہ منع کیا جاتا ہے پڑھنے رکوع و سجود میں اور نہ ہونا اس کا مسنون نہیں منافی ہے جائز ہونے کو جیسا کہ بسم اللہ پڑھنا درمیان فاتحہ اور سورۃ کے بلکہ سزاوار ہے یہ کہ مندوب ہے دعاء ساتھ اللہم اغفرلی کے درمیان دونوں سجدوں کے واسطے نکلنے کے خلاف سے امام احمد کے واسطے باطل کرنے ان کی نماز کو بسبب چھوڑ دینے اللہم اغفرلی الخ کے جان بوجھ کر۔‘‘ سوال: جلسۂ استراحت یعنی بعد دونوں سجدوں کے تھوڑا بیٹھ کر کھڑا ہونا جائز ہے یا نہ؟ جواب: جائز ہے۔ رد المختار کے صفحہ ۵۲۸ میں ہے: والثانی الجلسۃ الخفیفۃ قال شمس الاءمۃ الحلوانی الخلاف فی الافضل حتی لو فعل کما ھو مذھبنا لا باس بہ عند الشافعی ولو فعل کما ھو مذھبہ لا باس بہ عندنا کذا فی المحیط۔ اٰہ۔ ’’اور دوسرا جلسہ خفیفہ ہے کہا شمس الائمہ حلوانی نے خلاف افضل ہونے میں ہے یہاں تک کہ اگر نہ کیا جیسا کہ وہ مذہب ہے ہمارا نہیں مضائقہ ہے ساتھ اس کے نزدیک شافعی کے اور
Flag Counter