Maktaba Wahhabi

30 - 46
مستورات کے سلسلے کے چند عام مسائل (مولانا عزیز زبیدی۔ واربرٹ) کچھ باتیں ایسی ہوتی ہیں ، جو بری ہوتی ہیں اور برائی کا سبب بنتی ہیں ، لیکن یوں عام ہوتی ہیں ، جیسے شرعاً ان میں کوئی قباحت ہی نہ ہو۔ اس لئے اصلاحِ حال کی طرف نہ ذہن جاتا ہے اور نہ ہی اس کی ضرورت محسوس ہوتی ہے۔ اس فرصت میں ہم اس سلسلے کے صرف وہ چند امور سامنے رکھیں گے، جو مستورات سے تعلق رکھتے ہیں ، جو حد درجہ خطرناک ہیں مگر حد درجہ عام بھی ہیں ۔ اجلے اور بھڑکیلے کپڑے: عورتوں کے لئے نفیس اور عمدہ کپڑے پہننا مباح ہے۔ وہ ریشمی ہوں یا سلکی اور سوتی، گراں سے گراں تر ہوں اور قیمتی سے قیمتی۔ سبھی کچھ مباح ہے لیکن فرض نہیں ہے اور نہ ہی وہ غیر مشروط ہے۔ اجلے کپڑوں سے غرض، ذوق کی تسکین ہو، تعیش مقصود نہ ہو، نفاست پسندی محرک ہو، نمود و نمائش نہ ہو، لباس کی یہ جادوگری اور ٹھاٹھ باٹھ کی یہ ساحری کسی کے لئے بھی فتنہ ساماں نہ ہو اور نہ ہی ان کی یہ شاہزادگی فخر و مباہات کی موجب ہو۔ مگر افسوس! اس پاکیزہ اور صاف ستھرے لباس کی سرزمین سے عموماً غیر پاکیزہ ذہنیت اور ناپاک کریکٹر کی ہی تخلیق ہو جاتی ہے۔ اس لئے رحمتِ عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:۔ استعینوا علی النساء بالعری فان احدٰھن اذا کثرت ثیابھن واحسنت
Flag Counter