Maktaba Wahhabi

49 - 62
سیاسیات کے سلسلے کے چند عام مسائل مولانا عزیز زبیدی سیاست: سیاست کو لوگ ’’دنیا داری‘‘ تصور کرتے ہیں حالانکہ معاملہ اس کے بالکل برعکس ہے۔ ہمارے نزدیک ’’سیاست‘‘ دین ہے اور نبی کے بعد اس کی جانشینی کا نام ہے۔ حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام کا ارشاد ہے: کانت بنو اسرائیل تسوسہم الانبیاء کلما ھلک بنی خلفہ بنی وانہ لا نبی بعدی وسیکون خلفاء فیکثرون الحدیث (بخاری، ابو ھریرہ رضی اللّٰه عنہ ) بنی اسرائیل کا نظام سیاست ان کے انبیاء کے ہاتھ میں ہوتا تھا، جب ایک نبی کی وفات ہو جاتی، دوسرا اس کا جانشین آجاتا تھا۔ لیکن میرے بعد کوئی نبی نہیں، ہاں خلفا ہوں گے اور وہ بہت ہوں گے۔ ایک اور روایت میں آیا ہے۔ لی النبوۃ ولکم الخلافۃ (ابن عساکر، ابن عباس) نبوت صرف میرے لئے اور خلافت تمہارے لئے۔ خلافت نبی کی جانشینی کا نام ہے۔ ظاہر ہے کہ نبی کی سیاست بھی دین ہوتی ہے اور اس کے جو جانشین ہوتے ہیں، وہ بھی نبی کی اسی امانت کے وارث ہوتے ہیں اور وارث ہونے چاہئیں۔ سیاست کو ’’دنیا‘‘ سمجھنے کا ہی یہ نتیجہ ہے کہ لوگ اس سلسلہ میں جو مناسب احتیاط چاہئے نہیں کرتے۔ جیسا امیدوار ہو، اس کو اپنے نجی مفاد کے مطابق سر آنکھوں پر رکھ لیتے ہیں اور ملک و ملت کے سلسلہ میں ان کے ہاتھوں جو کچھ ہو جاتا ہے، اس کی پروا نہیں کرتے۔ دینی سیاست کے معنی ہیں کہ نظامِ حکومت، دین برحق کو سامنے رکھ کر ترتیب دیا جائے اور اسلام کی ہدایات کے مطابق نافذ کیا جائے۔
Flag Counter