فحاشی و عریانی کے خلاف جہاد انجمن تعمیر اخلاق لاہور عبد الغفار اثر۔ ایم۔ اے ہر فرد ملت کے نام جسے اسلام کا دعویٰ اور آخرت پر یقین ہے۔ ہم ملت کے ہر درد، بہی خواہ مسلمان اور دین پسند جماعتوں کی توجہ اس امر کی طرف منعطف کرانا اپنا فرض سمجھتے ہیں کہ وہ جہاں سوشلزم، ظالمانہ سرمایہ داری، غیر اسلامی نظریات اور دیگر قباحتوں کے خالف اپنی سرگرمیاں مرکوز کر رہے ہیں وہاں ملک میں بڑھتی ہوئی عریانی، فحاشی، بے راہ روی، ننگے مناظر کی اعلانیہ نمائش اور شرمناک تشہیر و اشاعت کے خلاف بھی ایک متحدہ محاذ بنا کر اس کے قرار واقعی انسداد اور قلع قمع کے لئے میدان عمل میں نکل آئیں۔ موجودہ حیا سوزی اور بے حیائی کی ترویج و اشاعت دراصل سوشلزم، یہودیت اور عیسائیت کی ملی بھگت سے اسلام کے خلاف ایک سوچی سمجھی ہوئی سکیم اور ایک ذلیل سازش ہے جن کی بنیادی غرض و غایت یہ ہے کہ پہلے مسلمانوں کے دِلوں سے غیرت ملی، نسوانی حجاب او قومی حمیت اور شرم و حیاء کا خاتمہ کیا جائے۔ جب قوم ان امور کو برداشت کر لے اور اسلام کی تہذیبی و اخلاقی اقدار کھو بیٹھے تو پھر اس پر جو بھی چھاپ لگائی جائے گی کامیاب ہو گی۔ چنانچہ اس سکیم کے مطابق سکولوں کالجوں میں مخلوط تعلیم، زنانہ لباس میں بے حیائی اور ٹیڈی ازم، عریاں سینمائی تصاویر کی چوک بہ چوک نمائش، اخبارات میں فلمی رقاصاؤں اور عصمت فروش عورتوں، دلہا دلہن کے فوٹو، شارع عام پر جگہ جگہ ننگی او حیا سوز حرکات کی عکاس، بڑی بڑی تصاویر، رسائل و اخبارات میں عورتوں کی تشہیر، زنانہ سکولوں، کالجوں کی سرگرمیاں اور دیگر تقریبوں کی بے پردہ تصاویر، مختلف اشتہارات اور سائن بورڈوں اور کمپنیوں کے لیبلوں پر لازمی زنانہ مناظر کشی، اس کے علاوہ عام جنسی لٹریچر کی ترویج و اشاعت، گندے ناول، غیر ملکی مطبوعات ریڈیو پر عشقیہ فلمی گانے، ٹیلی ویژن پر انگریزی عریاں اور اخلاق سوز فلمیں۔ ان سب امور کی وجہ سے عوام و خواص کی دینی غیرت و حمیت دن بدن تباہ ہو رہی ہے اور نوجوان اور بالخصوص طلباء دین سے متنفر |