بے لاگ ذہن، بے لوث کردار، درد و سوز کا مجسمہ اور قول و عمل کے لحاظ سے ’’تفسیر قرآن‘‘ ہونا سربراہ کی صفات حسنہ کی بنیادی چیزیں ہیں ورنہ اسے ملت محمدیہ علی صاحبہا الف الف صلوٰۃ و سلام کی رہنمائی کے لحاظ سے نااہل اور اَن فٹ تصور کیا جاتا ہے۔ (ب) اسلام کی نشر و اشاعت اسلامی مملکت کا بنیادی فریضہ ہوتا ہے۔ اگر کسی کے دورِ اقتدار میں اسلام کا دائرہ نہیں بڑھا تو اسے ناکام دورِ خیال کیا جاتا ہے۔ (ج) اسلامی مکارمِ اخلاق کا تحفظ اور اشاعت کا بندوبست کرنا حکومتِ الٰہیہ کی ذمہ داری ہوتی ہے۔ (د) توحید کے اتمام اور شرک و بدعت کے استیصال کی طرف توجہ دینا اسلامی نمائندوں کا منصی فریضہ ہوتا ہے۔ (ر) ملک کے کمزوروں کی داد رسی اور ان کی مشکلات اور مسائل کو حل کئے بغیر مملکت اسلامیہ کی اسمبلی پر بوجھ بنے رہنے کی کسی کو اجازت نہیں دی جاتی۔ (ق) دولت اور وسائل دولت کی تقسیم کا عادلانہ نظام قائم کرنا، غیر جانبدار اور جاندار عدلیہ مہیا کرنا ارباب اقتدار کا بنیادی فرض ہوتا ہے تاکہ ملک سے جو رد ظلم کا سد باب اور حقوق العباد کی مناسب حفاظت کی جا سکے۔ (م) پاکیزہ نظامِ تعلیم کا اہتمام کرنا تاکہ ملک سے ناخواندگی دور ہو، کتاب و سنت سے جہالت کا خاتمہ ہو، ملک و ملت کی دینی اور دنیوی ضروریات کے مناسب حال نوخیز نسل تیار ہو سکے۔ ہدیہ تبریک جن خوش نصیب احباب کی حج کی درخواستیں امسال منظور ہوئی ہیں ان کو ادارہ محدث ہدیہ تبریک پیش کرتا ہے ۔ امید ہے کہ وہ اپنی نیک دعاؤں میں ادارہ کے متعلقین اور مرحوم بزرگوں کو بھی یاد رکھیں گے ۔ |