Maktaba Wahhabi

47 - 62
سوشلسٹ تحریک ہے اور اس کے عزائم اچھے نہیں ہیں۔ بہرحال ہم اپیل کرتے ہیں کہ پاکستانی حکومت کو بھی اس سے عبرت حاصل کرتے ہوئے مرزائیوں کی فاروق رجمنٹ جیسی عسکری یک جہتی سے غافل نہیں رہنا چاہئے۔ یہ پیپلز پارٹی ہے اور وہ اس کے رہنما! اسلام فرسودہ ہے: تھرپارکر ڈسٹرکٹ پیپلز کارڈ کے کمانڈر سید مبارک علی قادری اپنے بہت سے ساتھیں سمیت پیپلز پارٹی سے کنارہ کش ہو گئے۔ انہوں نے اس حقیقت کا اعتراف کیا ہے کہ اسلام کی محبت اور اسلامی مساوات کے کھوکھلے نعرے بلند کرنے والے یہ عناصر اپنے خفیہ اجلاس میں کچھ اور نظر آتے ہیں اور اسلام کو ایک فرسودہ مذہب قرار دیتے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ سندھ پیپلز پارٹی کے بیشتر لیڈر مہاجرین کے دشمن ہیں اور انہوں نے مزید بتایا کہ مجھے پارٹی کے خفیہ اجلاس میں شرکت کا موقع ملتا رہتا ہے۔ انہوں نے یہ بھی انکشاف کیا کہ ایک سوشلسٹ کامریڈڈ نے کہا کہ اسلام موجودہ دور کے تقاضوں کو پورا نہیں کرتا۔ اس کی جگہ اس دور میں ماؤ کی کتاب سے استفادہ کرنا چاہئے۔ ایک دوسرے صاحب کہتے ہیں کہ عربوں نے ایک ہاتھ میں قرآن اور دوسرے میں ذوالفقار لے کر فتح حاصل کی۔ آج ذوالفقار علی ہمارے قبضے میں ہے اور دوسرے ہاتھ میں ماؤ کی کتاب ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب میں نے اس پر احتجاج کیا تو مجھے جیل میں بھجوانے کی دھمکیاں دی گئیں۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ ان میں سے بعض نے مہاجرین کے خلاف نازیبا الفاظ استعمال کیے۔ اسی وجہ سے میں نے اپنے تمام ساتھیوں سمیت پارٹی کو چھوڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔ (کوہستان ۱۴ اکتوبر ۱۹۷۰؁ء صفحہ ۲) بھٹو کی اسلامی مساوات کا نمونہ: مسٹر بھٹو کے ایک صاحبزادے ایک حادثے سے بال بال بچ گئے جس پر انہوں نے جشن خوشی منایا۔ کوہستان نے اس کی تفصیل پیش کی ہے جس کا خلاصہ یہ ہے۔ انہوں نے اس موقع پر اپنے دربارِ خاص اور دربارِ عام میں الگ الگ دعوتوں کا انتظام
Flag Counter