تکملۃ صحیح الاقوال فی صیام ستۃ من شوال شوال کے چھ روزے فضیلت ،مسائل اور شبہات کا جائزہ حافظ محمد یونس اثری [1] الحمدللہ رب العالمین والصلوۃ والسلام علی سید الانبیاء والمرسلین کچھ عرصہ قبل شوال کے چھ روزوں کی کراہیت کے حوالے سے ایک کتاب منظر عام پر آئی جوکہ مفتی زرولی صاحب کی تحریر کردہ تھی ،استاد محترم حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ نے بر وقت اس کا علمی اور تحقیقی رد کیا،جوکہ ماہنامہ الحدیث میں شائع ہوا،بعد ازاں مقالات میں بھی مطبوع ہوچکاہے۔(مقالات : جلد نمبر 2صفحہ نمبر 322تا328)بحمدللہ اب تک فریق مخالف کی طرف سے استاد محترم رحمہ اللہ کے اس مضمون کا کوئی جواب منظر عام پر نہیں آیا۔استاد محترم رحمہ اللہ نے دو صحیح روایات(حدیث ابی ایوب اور حدیث ثوبان رضی اللہ عنھما) کو پیش کیا اور ان کے حوالے سے چند اعتراضات کا ضمناً جواب بھی دے دیا تھا۔اور اس موضوع پر بعض دیگر روایات کو اس لئے پیش نہ کیا کہ ان کی سند میں کلام تھا اور اور یہ دو صحیح روایات(حدیث ابی ایوب اور حدیث ثوبان رضی اللہ عنھما) عمل کے لئے کافی تھیں ۔ہم اس حوالے سےچند دیگر روایات پیش کررہے ہیں جنہیں متابعت میں پیش کیاجاسکتا |