لئے اور ان کے لئے جن کے دل پرچائے جاتے ہوں اور گردن چھڑانے میں اور قرضداروں کے لئے اور اللہ کی راہ میں اور مسافروں کے لئے فرض ہے اللہ کی طرف سے، اور اللہ علم و حکمت والا ہے۔‘‘[التوبة: 60] ان آٹھ مصارف کی تفصیل درج ذیل ہے: 1.فقیر: اس سے مراد وہ شخص ہے جس کے پاس اپنی حاجات پورا کرنے کے لئے کچھ نہ ہو۔ 2.مسکین:اس سے مراد وہ شخص ہے جس کے پاس کچھ مال یا ذرائع ہوں لیکن وہ اس کی حاجات کے لئے کافی نہ ہوں ۔جیسا کہ اللہ تعالی کا فرمان ہے: ﴿ أَمَّا السَّفِينَةُ فَكَانَتْ لِمَسَاكِينَ﴾ [الكهف: 79] ترجمہ:’’ کشتی تو چند مسکینوں کی تھی جو دریا میں کام کاج کرتے تھے۔‘‘ تو معلوم ہوا کہ ان مساکین کے پاس کشتی تھی اور وہ کام بھی کرتے تھے لیکن اس کے باوجود بھی وہ مسکین تھے۔ 3.عامل زکوۃ: یعنی وہ شخص جو زکوۃ جمع کرتا ہے، وہ اپنی مرضی سے کچھ نہیں لے سکتا بلکہ امیر یا حاکم اسے اس زکوۃ میں سے کچھ دینا چاہے تو دے سکتا ہے۔ 4.تالیف قلبی: یہ وہ واحد مصرف ہے جس میں کسی کافر کو بھی زکوۃ دی جاسکتی ہے۔ اس مصرف میں تین قسم کے افراد شامل ہیں : ٭ جس کے مسلمان ہونے کی امید ہو۔ ٭ جس کے فتنہ سے مسلمانوں کو محفوظ رکھنا ہو۔ چاہے وہ شخص مسلمان ہو یا کافر۔ ٭ و علاقہ کا بڑا ، قبیلہ کا سردار یا کوئی حیثیت رکھنے والا شخص ہو اور دعوت دین میں معاون ہوسکے اسے بھی تالیف قلبی کی خاطر زکوۃ میں سے دیا جاسکتا ہے۔ 5.گردن آزاد کرانا:اور موجودہ دور میں کسی بے گناہ مسلمان قیدی کی ضمانت کرانا۔ 6.قرضدار: اس سے مراد ایسا قرضدار ہے جس نے کسی اسراف ، فضول خرچی یا کسی گناہ کے کام کے لئے قرض نہ لیا ہو، بلکہ ضرورت کے تحت لیا ہو اور پھر اسے چکا نہ سکے۔ |