Maktaba Wahhabi

68 - 135
ان کے لئے دعا کیجئے۔‘‘ 3.غریبوں کے دل سے امراء کے خلاف حقد وحسد کے جذبات ختم کرنے کا سبب ہے۔ 4.معاشرہ میں تعاون اور ہمدردی کے جذبات پروان چڑھانے میں معاون ہے۔ 5.حصول رحمت کا سبب ہے۔ اللہ تعالی کا فرمان ہے: ﴿ وَرَحْمَتِي وَسِعَتْ كُلَّ شَيْءٍ فَسَأَكْتُبُهَا لِلَّذِينَ يَتَّقُونَ وَيُؤْتُونَ الزَّكَاةَ وَالَّذِينَ هُمْ بِآيَاتِنَا يُؤْمِنُونَ ﴾ [الأعراف: 156] ترجمہ:’’ اور میری رحمت تمام اشیا پر محیط ہے تو وہ رحمت ان لوگوں کے نام ضرور لکھوں گا جو اللہ سے ڈرتے ہیں اور زکوۃ دیتے ہیں ۔‘‘ 6.نصرت الہٰی کا سبب ہے۔ اللہ تعالی کا فرمان ہے: ﴿ وَلَيَنْصُرَنَّ اللَّهُ مَنْ يَنْصُرُهُ إِنَّ اللَّهَ لَقَوِيٌّ عَزِيزٌالَّذِينَ إِنْ مَكَّنَّاهُمْ فِي الْأَرْضِ أَقَامُوا الصَّلَاةَ وَآتَوُا الزَّكَاةَ﴾[الحج: 40، 41] ترجمہ:’’ جو اللہ کی مدد کرے گا اللہ بھی ضرور اس کی مدد کرے گا۔ بیشک اللہ تعالٰی بڑی قوتوں والا بڑے غلبے والا ہے۔ یہ وہ لوگ ہیں کہ اگر ہم زمین میں ان کے پاؤں جما دیں تو یہ پوری پابندی سے نمازیں قائم کریں اور زکوٰتیں دیں ۔‘‘ زکوۃ ادا نہ کرنے کا حکم اس بات پر علماء کا اجماع ہے کہ زکوۃ کے وجوب کا انکار کرنے والا شخص کافر ہے ، البتہ وہ شخص جو زکوۃ کے وجوب کا اقرار تو کرتا ہو لیکن زکوۃ ادا نہ کرے وہ کبیرہ گناہ کا مرتکب ہے، اللہ تعالی نے ایسے افراد کے بارے میں سخت وعید بیان فرمائی ہےکہ: ﴿ وَالَّذِينَ يَكْنِزُونَ الذَّهَبَ وَالْفِضَّةَ وَلَا يُنْفِقُونَهَا فِي سَبِيلِ اللَّهِ فَبَشِّرْهُمْ بِعَذَابٍ أَلِيمٍ يَوْمَ يُحْمَى عَلَيْهَا فِي نَارِ جَهَنَّمَ فَتُكْوَى بِهَا جِبَاهُهُمْ وَجُنُوبُهُمْ وَظُهُورُهُمْ هَذَا مَا كَنَزْتُمْ لِأَنْفُسِكُمْ فَذُوقُوا مَا كُنْتُمْ تَكْنِزُونَ ﴾ [التوبة: 34، 35] ترجمہ:’’ اور جو لوگ سونا چاندی کا خزانہ رکھتے ہیں اور اللہ کی راہ میں خرچ نہیں کرتے، انہیں دردناک
Flag Counter