Maktaba Wahhabi

67 - 135
﴿ وَأَقِيمُوا الصَّلَاةَ وَآتُوا الزَّكَاةَ وَارْكَعُوا مَعَ الرَّاكِعِينَ﴾[البقرة: 43] ترجمہ : ’’ اور نمازوں کو قائم کرو اور زکوۃ دو اور رکوع کرنے والوں کے ساتھ رکوع کرو۔‘‘ قرآن مجید میں اللہ تعالی نے زکوۃ ادا کرنے والوں کو سچا مومن قرار دیا ہے: ﴿ الَّذِينَ يُقِيمُونَ الصَّلَاةَ وَمِمَّا رَزَقْنَاهُمْ يُنْفِقُونَأُولَئِكَ هُمُ الْمُؤْمِنُونَ حَقًّا لَهُمْ دَرَجَاتٌ عِنْدَ رَبِّهِمْ وَمَغْفِرَةٌ وَرِزْقٌ كَرِيمٌ﴾[الأنفال: 3، 4] ترجمہ : جو کہ نماز کی پابندی کرتے ہیں اور ہم نے ان کو جو کچھ دیا ہے وہ اس میں سے خرچ کرتے ہیں ۔سچے ایمان والے یہ لوگ ہیں ان کے بڑے درجے ہیں ان کے رب کے پاس اور مغفرت اور عزت کی روزی ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے معاذ رضی اللہ عنہ کو یمن روانہ کرتے وقت فرمایا تھا: ’’انہیں اس بات کا بھی علم دینا کہ اللہ تعالی نے ان پر زکوۃ فرض کی ہے جو ان کے مالداروں سے لے کر ان کے غریبوں میں تقسیم کی جائےگی۔‘‘[1] فرضیت زکوۃ کی حکمتیں اور فوائد زکوۃ کی صحیح طور پر ادائیگی کے معاشرہ پر ، زکوۃ ادا کرنے والے کے نفس اور مال پر بہت اچھے اثرات مرتب ہوتے ہیں جن میں چند درج ذیل ہیں : 1.زکوۃ ، مال میں اضافہ کا سبب ہے۔ جیسا کہ اللہ تعالی کا فرمان ہے: ﴿ وَمَا آتَيْتُمْ مِنْ زَكَاةٍ تُرِيدُونَ وَجْهَ اللَّهِ فَأُولٰٓئِكَ هُمُ الْمُضْعِفُونَ﴾[الروم: 39] ترجمہ:’’ اور جو کچھ صدقہ زکوۃ تم اللہ تعالیٰ کا منہ دیکھنے (اور خوشنودی کے لئے) دو تو ایسے لوگ ہی ہیں اپنا دوچند کرنے والے ہیں ۔ 2.انسان کے نفس اور مال کی پاکیزگی کا باعث ہے۔ اللہ تعالی کا فرمان ہے: ﴿ خُذْ مِنْ أَمْوَالِهِمْ صَدَقَةً تُطَهِّرُهُمْ وَتُزَكِّيهِمْ بِهَا وَصَلِّ عَلَيْهِمْ﴾ [التوبة: 103] ترجمہ:’’ آپ ان کے مالوں میں سے صدقہ لیجئے، جس کے ذریعہ سے آپ ان کو پاک صاف کر دیں اور
Flag Counter