Maktaba Wahhabi

49 - 135
آیتوں پر غور و فکر کریں اور عقل مند اس سے نصیحت حاصل کریں ۔(ص 38آیت29) نیز فرمایا: ﴿ وَھٰذَا کِتٰبٌ اَنْزَلْـنٰہُ مُبَارَکٌ فَاتَّبِعُوْہُ وَاتَّقُوْا لَعَلَّکُمْ تُرْحَمُوْنَ ﴾ (ترجمہ)اور یہ کتاب ( قرآن) جو ہم نے نازل کی ہے بڑی بابرکت ہے لہٰذا اس کی پیروی کرو اور اللہ سے ڈرتے رہوتاکہ تم پر رحم کیا جائے۔ (انعام 6آیت 155) نیز فرمایا:﴿ وَ اَنْزَلْنَآ اِلَیْکَ الذِّکْرَ لِتُبَیِّنَ لِلنَّاسِ مَا نُزِّلَ اِلَیْھِمْ وَلَعَلَّھُمْ یَتَفَکَّرُوْنَ﴾ یہ کتاب ہم نے آپ کی طرف اتاری ہے کہ لوگوں کی جانب جونا زل کیا گیا ہے آپ اسے کھول کھول کر بیان کردیں شاید کہ وہ غور و فکر کریں ۔ (النحل 16آیت44) کیا کلام اللّٰہ کی اتباع لازمی ہے؟ اس بات کی اہمیت کا اندازہ اس سے لگایا جاسکتا ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو بھی کئی مقامات پر تاکید کی گئی ہے کہ وہ بھی کلام اللہ کی اتباع کریں جیساکہ قرآن کریم میں ارشاد ہے۔ ﴿ اِتَّبِعْ مَآ اُوْحِیَ اِلَـیْکَ مِنْ رَّبِّکَ لَآ اِٰلٰہَ اِلَّا ھُوَ وَ اَعْرِضْ عَنِ الْمُشْرِکِیْنَ﴾ (ترجمہ) آپ اس چیز کی اتباع کیجئے جو آپ کی طرف آپ کا رب نازل فرمائے اُس کے علاوہ کوئی معبود نہیں اور مشرکین سے منہ پھیر لیجئے ۔(انعام 6آیت 106) اب یہ بات واضح ہوجانی چاہئے کہ نزولِ قرآن کا اہم مقصد اتباعِ قرآن ہے اور اتباع کیلئے تدبّرِ قرآن ضروری ہے۔ تلاوت ، ترجمہ اور تفسیر تو تدبر ِ قرآن کے عملی اور مدد گار مراحل(Practical & Helpful Steps) ہیں ۔ کچھ لوگ عربی زبان کی اہلیت کوتدبر ِقرآن کیلئے ابتدائی شرط قرار دیتے ہیں مگر اکثر عرب اقوام کا موجودہ حال اس بات کا ثبوت ہے کہ اہل زبان ہونا الگ بات ہے اور قرآن کریم پر غور وفکرکرنا اور اس پر عمل پیرا ہونا الگ بات ہے ۔ بالفاظِ دیگرزبان دانی کی اہمیت اپنی جگہ مگر شوق اور عزم نہ ہونے کی وجہ سے اکثر عربی جاننے والے بھی تدبّرِ قرآن کے مرحلے سے دور ہیں ۔ صرف عربی زبان جاننا کافی نہیں بلکہ شوق اور عزم بھی ہونا چاہئے۔
Flag Counter