"تسحروا فإن في السحور بركة" [1] ترجمہ :سحری کیا کرو کیونکہ سحری میں برکت ہے ۔ چونکہ یہ رات کا آخری پہر ہوتا ہے اور اس میں نزول الٰہی ہوتا ہے اور یہ وقت استغفار کے لئے بھی موزوں ہے جیساکہ فرمان باری جل وعلاہے : ﴿ وَبِالْأَسْحَارِ هُمْ يَسْتَغْفِرُونَ ﴾ [الذاريات:18] ترجمہ:اور رات کی آخری گھڑیوں میں وہ بخشش مانگتے تھے ۔ ایک اور مقام پر فرمایا: ﴿ وَالْمُسْتَغْفِرِينَ بِالْأَسْحَارِ ﴾[آل عمران: 17] ترجمہ: اور رات کے آخری حصہ میں استغفار کرنے والے ہیں ۔ ہمارےاکابرین کا مساجد میں وقت گذارنا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب بھی نماز فجر سے فارغ ہوتے تو اس وقت تک اپنے مصلے پر بیٹھے رہتے جب تک سورج طلوع نہ ہو جاتا۔[2]اور اس کا اجر وثواب بھی عظیم ہے سیدنا انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا فرمان ہے : " من صلى الفجر في جماعة ثم قعد يذكر الله حتى تطلع الشمس ثم صلى ركعتين كانت له كأجر حجة وعمرة تامة تامة تامة" [3] ترجمہ : جو شخص فجر کی نماز جماعت کے ساتھ پڑھے اور پھر اپنی جگہ پر بیٹھا اللہ تعالی کا ذکر کرتا رہے یہاں تک کہ سورج طلوع ہوجائے اس کے لئے مکمل حج اور کامل عمرہ کا ثواب ہے ۔‘‘ یہ اجر وثواب غیر رمضان میں ہے تو رمضان المبار ک کے دنوں میں اس کا اجرو ثواب کتنا ہوگا ؟ امام اہل السنہ و الجماعۃ احمد بن حنبل رحمہ اللہ کے بارے میں آتا ہے کہ جب رمضان کا مہینہ شروع ہوتا تو مسجد میں اپنا اکثر وقت گذارتے اور کثرت سے تسبیح و تحمید اور اپنے رب سے استغفار کرتے تھے اور جب |