شوال کے روزوں سے متعلق ضعیف روایات: شوال کے روزوں کے بارے میں کچھ ضعیف روایات بھی ہیں ،جن میں سے چند ایک کی ذیل میں نشاندہی کی جاتی ہے۔ (1)عن ابن عمر قال قال رسول الله من صام رمضان وا تبعه ستا من شوال خرج من ذنوبه كيوم ولدته ا مه ۔[المعجم الاوسط:8622] ترجمہ :ابن عمر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:جس شخص نے رمضان کے روزے رکھے اور پھر شوال کے چھ روزے رکھے وہ گناہوں سے ایسے پاک ہوجائے گا جیسے اس کی ماں نے اسے آج ہی جنا ہے۔ یہ حدیث سنداً ضعیف ہے۔اس کی سند میں مسلمۃ بن علی الخشنی ضعیف ہے۔نیز صحیح احادیث کے خلاف ہے۔اس لئے منکر ہے۔ (2)عن عكرمة بن خالد عريف من عرفاء قريش حدثني ا بي ا نه سمع من في رسول الله قال من صام شهر رمضان وستا من شوال والا ربعاء والخميس دخل الجنة[مسند احمد:3/78 ] ترجمہ:قریش کے سرداروں میں سے ایک سردار کہتے ہیں کہ ان کے والد نے بیان کیا کہ انہوں نےرسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے منہ سے سنا ،انہوں نے فرمایا:جس نے ماہ رمضان کے روزے رکھے اور پھر شوال کے چھ روزے رکھےپیر اور جمعہ کے روزے رکھے وہ جنت میں داخل ہوگا۔ اس کی سند میں عریف (سردار)مجہول ہے،اس لئے روایت سنداً ضعیف ہے۔ (3)عن أبي هريرة قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم من صام ستة أيام بعد الفطر متتابعة فكأنما صام السنة(المعجم الاوسط:7607) ترجمہ: سیدنا ابوھریرۃ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:جو عید الفطر کے بعد پے در پےچھ روزے رکھے گویا کہ اس نے پورے سال کے روزے رکھے۔ یہ روایت منکر ہے ،جیساکہ علامہ البانی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ’’ میرے نزدیک دو وجہوں سے یہ |