ہوں کہ الہامی کتاب اور اس کے رشیوں کی عظیم الشان زندگی ہونی چاہیے اور میں خدا کو حاضر ناظر جان کر سچ سچ کہتا ہوں کہ اگر ویدک تعلیم اور ان کے رشیوں کی زندگی پاکیزہ ہوتی تو مجھے ان کے رشی قبول کرنے میں کوئی دریغ نہ تھا۔ چونکہ اس کتا ب میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی اور ویدک تعلیم اور ان کے رشیوں کی زندگی کا مقابلہ کیا گیا ہے، لہٰذا میں اس کے فیصلے کو منصف مزاج ناظرین کے ضمیر پر چھوڑتا ہوں ۔
الحمد ﷲ! پنڈت دھرم بھکشو کی کلام الرحمن کے اتنے حصے کا جواب ختم ہوا، جو انھوں نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی پر شبہات پیدا کیے تھے۔
|