کاروبار معمول پر رہے
آخر میں یہ عرض کرناہے کہ ملک وملت کی اس وقت ایک بڑی خدمت یہ ہے کہ زندگی کا کاروبار معمول پر رہے،دکانیں باقاعدہ کھولی جائیں،فیکٹریاں اورکارخانے برابر کام کریں۔ ہر وہ شخص جو کاروبار معطل کرتا ہے۔ قوم کا مورال گرانے کا باعث بنتا ہے۔ دکان بند کرنے سے ہراس پھیلاتا ہے اور جو شخص ہراس پھیلاتا ہے وہ دشمن کے ہاتھ مضبوط کرتا ہے اور ملک وملّت کے ساتھ دُشمنی کرتا ہے۔
پھر وہ شخص جو اس آزمائش کے دورمیں ذخیرہ اندوزی اور بلیک مارکیٹنگ کرتا ہے اپنے بھائی بندوں سے غداری کرتا ہے پس بازار کے نرخوں کو مول پر رکھنا بھی لازمی ہے۔ اس راہ میں ہرکوشش جو کی جائے جہاد ہے۔ مگر یہ نہیں کہ کوئی کروڑ پتی ایک لاکھ دے کر اکڑتا رہے کہ ملک وملت پر احسان عظیم کیا ہے۔
(آگے یہ صفحہ آخر تک مٹا ہوا ہے)
|