Maktaba Wahhabi

46 - 300
سب کا اتفاق واجتماع اور ایقان وایمان بھی ملتا ہے۔ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے ابراہیمی۔ اسماعیل نسب پر اجماع کے ساتھ اس کی اہمیت بھی شرح وبسط کے ساتھ بیان کی جاتی ہے کہ بانی خاندان کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہی بعثت ونبوت سے سرفراز کئے گئے تھے اور بنو اسماعیل میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم اولین وآخرین رسول و پیغمبر اسلام ہیں اور خاتم النبیین وسید المرسلین بھی۔ متعدد سیرت نگاروں نے قرآن وحدیث کی آیات وترسیلات سے اس کو مستند کرکے حقائق تک پہنچنے اورقارئین کو پہنچانے کی کوشش کی ہے۔ نسب نبوی میں عدنان تک تمام پیڑھیوں کے تسلسل وتعداد پر علماء سیرت ونسابانِ عرب نے ارشاد نبوی سے بھی استدلال کرکے قطعی قراردیاہے۔ عدنان سے حضرت اسماعیل وابراہیم علیہما السلام تک بالائی پیڑھیوں کے تعدد وتسلسل اور ان کے اکابر کے اسماء کے بارے میں اختلاف کا ذکر کیا ہے۔ اور اسے صحیح حدیث سے بھی مستند کیا ہے۔ اسی کے ساتھ امام سیرت ابن اسحاق وغیرہ قدیم مؤلفین سیرت اور دوسرے نسابان عرب نے عدنان سے اوپر کی سیڑھیوں کا سراغ لگایا ہے۔ جو ان کی تاریخی، سیرتی اور خاندانی ونسبی تفصیلات جمع کرنے کی عادت وجبلت کو سامنے لاتا ہے اور قابل فہم ہے(22)۔ سیرت ِقبل بعثت دور کے تعمیری معالم بعثت ونبو ت سے قبل کے دور حیات وکارکردگی کے مراحل ومعالم بہت معروف ومعلوم ہیں اور قدیم وجدید مولفین سیرت نے ان کو مختصر یا مفصل بیان کیا ہے۔ ان میں اہم ترین یہ ہیں: ولادت نبوی اور تاریخ ولادت کے مبحث میں حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی ولادت سے قبل آپ کے والد ماجد جناب عبداللہ بن عبدالمطلب ہاشمی کی وفات کا مختصر ذکر روایات کے اختلاف کے ساتھ کرتے ہیں اور بسا اوقات ان میں صحیح ترین روایت وتاریخ پردلائل دے کر اس کی صحت وثقاہت متعین کرتے ہیں۔ تاریخ ولادت پر امام ابن اسحاق/ابن ہشام جیسے قدماء کا اتفاق واجماع ہے کہ وہ دوشنبہ 12 ربیع الاول
Flag Counter