مِائَۃَ مَرَّۃٍ ، لَمْ یَأْتِ أَحَدٌ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ بِأَفْضَلَ مِمَّا جَائَ بِہٖ ،إِلَّا أَحَدٌ قَالَ مِثْلَ مَا قَالَ أَوْ زَادَ عَلَیْہِ [1])) ’’جو شخص صبح وشام(سُبْحَانَ اللّٰہِ وَبِحَمْدِہِ)سو مرتبہ پڑھ لے قیامت کے دن کوئی شخص اس سے افضل عمل نہیں لا سکے گا، سوائے اس شخص کے جو اسی آدمی کی طرح یا اس سے زیادہ عمل کرے ۔‘‘ صحیح بخاری کی روایت میں ہے کہ (مَنْ قَالَ سُبْحَان اللّٰہِ وَبِحَمْدِہٖ،فِیْ یَوْمٍ مِائَۃَ مَرَّۃٍ ،َ حُطَّتْ عَنْہُ خَطَایَاہُ وَإِنْ کَانَتْ مِثْلَ زَبَدِ الْبَحْرِ) [2] ’’جو شخص دن میں ایک سو مرتبہ (سبحان اللّٰه وبحمدہ)پڑھ لے اس کے گناہ مٹا دئیے جاتے ہیں خواہ وہ سمندر کی جھاگ کے برابر کیوں نہ ہوں۔ ‘‘جب کہ ایک روایت میں ہے کہ ’’ جو شخص اسے صبح وشام سو سو مرتبہ پڑھتا ہے اس کے گناہ معاف کردئے جاتے ہیں چاہے وہ سمند کی جھاگ کے برابر کیوں نہ ہوں۔ ‘‘[3] 5۔ (( بِسْمِ اللّٰہِ الَّذِیْ لَا یَضُرُّ مَعَ اسْمِہِ شَیْئٌ فِیْ الْأرْضِ وَلَا فِیْ السَّمَائِ وَہُوَ السَّمِیْعُ الْعَلِیْمُ)) (صبح وشام تین تین مرتبہ ) ’’ اللہ کے نام کے ساتھ کہ جس کے نام کے ساتھ زمین وآسمان میں کوئی چیز نقصان نہیں پہنچا سکتی اور وہ سننے والا اور جاننے والا ہے۔ ‘‘ فضیلت : ارشاد نبوی ہے : ’’ جو شخص اسے صبح وشام تین تین مرتبہ پڑھ لے اسے کوئی چیز نقصان نہیں پہنچا سکتی۔ ‘‘[4] 6۔ ((رَضِیْتُ بِاللّٰہِ رَبًّا،وَبِالْإسْلاَمِ دِیْنًا،وَبِمُحَمَّدٍ نَّبِیًّا)) (صبح وشا م تین تین مرتبہ ) ’’ میں اللہ کو رب ماننے اور اسلام کو دین ماننے اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو نبی ماننے پر راضی ہوں ۔ ‘‘ فضیلت : ارشاد نبوی ہے : ’’ جو شخص اسے صبح وشام تین تین مرتبہ پڑھ لے تواللہ ( کمال رحمت سے ) اپنے ذمہ لے لیتا ہے کہ وہ اسے قیامت کے دن راضی کرے ۔‘‘[5] |