Maktaba Wahhabi

85 - 90
اور ان پر اطمینان نازل فرمایا اور انہیں قریب کی فتح عنایت فرمائی،اور بہت سی غنیمتیں جنہیں وہ حاصل کریں گے،اﷲ تعالی غالب اور حکمت والا ہے۔‘‘ اس کے علاوہ حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں حدیبیہ کے دن فرمایا: (أَنْتُمْ خَیْرُ أَہْلِ الْأرْضِ)وَکُنَّا أَلْفًا وَّأَرْبَعَمِائَۃٍ ’’تم آج روئے زمین پر بسنے والے تمام لوگوں میں سب سے بہتر ہو‘‘ اور اس دن ہم چودہ سو افراد تھے۔ [البخاری:کتاب المغازی،باب غزوۃ الحدیبیۃ،حدیث:۴۱۵۴،مسلم:کتاب الإمارۃ باب إستحباب مبایعۃ الإمام الجیش،حدیث:۱۸۵۶] اور حضرت ام بشر رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اﷲصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (لاَیَدْخُلُ النَّارَ إِنْ شَائَ اللّٰهُ مِنْ أَصْحَابِ الشَّجَرَۃِ أَحَدٌ الَّذِیْنَ بَایَعُوْا تَحْتَہَا) ’’ان درخت والوں میں سے کوئی صحابی إن شاء اﷲ جہنم میں داخل نہیں ہوگا جنہوں نے اس کے نیچے بیعت کی۔‘‘ [مسلم:کتاب فضائل الصحابۃ۔باب فضائل أصحاب الشجرۃ،حدیث:۲۴۹۶] یاد رہے کہ اس حدیث میں ’’إن شاء اﷲ‘‘محض تبرک کے لئے ہے،
Flag Counter