Maktaba Wahhabi

32 - 166
میں ممنوع نہیں رہا ہے جیسا کہ ہم جانتے ہیں کہ جلیل القدر انبیاء حضرات ابراہیم علیہ السلام، حضرت اسماعیل علیہ السلام ، حضرت یعقوب علیہ السلام ، حضرت سلیمان علیہ السلام نے ایک سے زائد شادیاں کی تھیں۔ اور غلامی کا آغاز اسلام سے نہیں ہوا بلکہ دورِ جاہلیت میں یہ رسم پہلے سے ہی موجود تھی اوراسلام نے اسے حکمت کے ساتھ ختم کیا ہے، نہ کہ رواج دیا ہے۔ تیسرے باب میں ٹزڈال نے اپنے تئیں یہ ثابت کیا ہے کہ دین اسلام اور قرآن مجید کا دوسرا بڑا مصدر یہودی اور صابی افکارو اعمال ہیں۔ اس نے تیسرے باب کا عنوان "Influence of Sabian and Jewish Ideas and Practices" رکھا ہے۔17ٹزڈال کا دعویٰ یہ ہے کہ پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم نے ایمان، جنت، جہنم، فرشتوں، شیاطین،توبہ اور جبرئیل وغیرہ کے تصورات یہودیت سے لیے ہیں۔ اس کے الفاظ ہیں: Faith, Repentance, Heaven and Hell, the Devil and his Angels, the heavenly Angels, Gabriel the Messenger of God, are specimens acquired from some Jewish source, either current or ready for adoption. Similarly familiar were the stories of the Fall of Man, the Flood, the destruction of the Cities of the Plain, &c. — so that there was an extensive substratum of crude ideas bordering upon the spiritual, ready to the hand of Muhammad. 18 اس کا خیال یہ ہے کہ یہود چونکہ عرب معاشرے میں عام تھے لہٰذا پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم ان کے عقائد ونظریات اور مذہب سے اچھی طرح واقف تھے۔ پس پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم نے یہود میں اپنے نئے مذہب کی قبولیت (acceptance)پیدا کرنے کے لیے ان کے دین سے کئی ایک چیزیں اپنی کتاب میں شامل کیں۔ جہاں تک یہود کا معاملہ ہے تو مکہ میں یہود آباد نہیں تھے اگرچہ مدینہ میں تھے اور یہود سے آپ کی پہلی ملاقات مدینہ جا کر ہی ہوئی جبکہ قرآن مجیدکے نزول کو شروع ہوئے ۱۳ برس گزر چکے تھے اور قرآن مجید کا دو تہائی حصہ نازل ہو چکا تھا۔ علاوہ ازیں آپ کے زمانے میں تورات کا کوئی عربی نسخہ عرب تو کجا دنیا میں ہی نہیں تھا۔ تورات کا قدیم ترین عربی زبان میں جو نسخہ دریافت ہوا
Flag Counter