کے حوالے سے خلفاء کا عمل نقل کرتے ہیں۔ عہد ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ 1۔ سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے ایک سے زیادہ شادیاں کیں اورمر تے دم تک وہ تعدد ازواج پر عمل پیرا رہے۔ان کی ایک بیوی کانام حبیبہ بنت خارجہ ہے۔یہی وہ خاتون ہے جومقام ’سخ‘ میں مقیم تھیں۔اورجس دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات ہوئی تو حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ آپ سے اجازت لے کر ان کے پاس گئے ہوئے تھے۔۱۷؎ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کی ایک بیٹی ام کلثوم رضی اللہ عنہا بھی،حبیبہ بنت خارجہ سے پیدا ہوئیں۔ ٭ حافظ ابن حجر رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ’’امہا(ای ام کلثوم بنت ابی بکر صدیق )حبیبہ بنت خارجہ وضعتہا بعد موت ابی بکر ‘‘۱۸؎ ’’ان کی والدہ(یعنی ام کلثوم رضی اللہ عنہا بنت ابوبکر) کی والدہ کا اسم گرامی حبیبہ بنت خارجہ ہے انہوں نے حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کی وفات کے بعد ام کلثوم رضی اللہ عنہا کو جنم دیا۔گویا یہ بیوی بھی آخری دم تک ساتھ رہیں جبکہ ایک دوسری بیوی اسماء بنت عمیس رضی اللہ عنہا ہیں۔یہ بھی آخر وقت تک صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کی زوجہ رہیں بلکہ یہ بھی منقول ہے کہ خلیفہ اول کی وصیت تھی کہ وفات کے بعد مجھے اسماء بنت عمیس رضی اللہ عنہا غسل دیں۔‘‘ ٭ حافظ ابن حجر رحمہ اللہ مزید لکھتے ہیں: ’’ثم ذکر من عدۃ أوفیہ إن أبا بکر الصدیق أوصی أن تغسلہ إمراتہ اسماء بنت عمیس‘‘۱۹؎ ’’مختلف طرق سے مروی ہے کہ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے وصیت کی تھی کہ ان کی بیوی اسماء انہیں غسل دیں۔‘‘ گویا ثابت ہوا کہ خلیفہ اول مرتے دم تک ایک سے زائد شادیاں کیے رہے۔ عہدعمر رضی اللہ عنہ خلیفہ ثانی حضرت عمررضی اللہ عنہ اپنے ایام وفات تک ایک سے زیادہ بیویاں اپنے عقد میں رکھنے کے قائل ہی نہیں بلکہ فاعل بھی رہے ہیں۔ان کی وفات کے وقت ان کی دو بیویاں تھیں۔1۔عاتکہ بنت زید رضی اللہ عنہا 2۔ام کلثوم بنت علی رضی اللہ عنہا عاتکہ بنت زید رضی اللہ عنہا وہ خاتون ہیں جوعشرہ مبشرہ میں شامل حضرت سعید بن زید رضی اللہ عنہ کی ہمشیرہ ہیں۔انہوں نے شہادت عمر رضی اللہ عنہ کے وقت باقاعدہ ایک مرتبہ کہاجس کی اشعار بہت مشہور ہیں۔۲۰؎ ٭ حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کی دوسری بیوی جن کانام حضرت ام کلثوم بنت علی رضی اللہ عنہا ہے۔ ٭ حافظ ابن حجر رحمہ اللہ لکھتے ہیں: ’’لما أم کلثوم بنت علی عن عمر…الخ ۲۱؎ ’’جب حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے ام کلثوم رضی اللہ عنہا بیوہ ہوئیں۔‘‘ عہد علی رضی اللہ عنہ خلیفہ رابع حضرت علی رضی اللہ عنہ نے پے درپے نوشادیاں کیں۔جن سے ان کے ہاں اولاد بھی ہوئی۔۲۲؎ |