خواتین [غیر شادی شدہ] رہتی ہیں۔ انھیں [مفت خور غیر شادی شدہ خواتین] کا نام دیا جاتا ہے۔ وہ اپنے والدین کے ساتھ گھروں میں رہتی اور اپنی ملازمت کے سلسلے جاری رکھے ہوئے ہیں۔ متعدد خواتین نے شادی کرنے اور بچے جنم دینے کے خیال ہی کو ترک کردیا ہے۔
ان کا شعار یہ ہے:
[’’میں اپنے لیے جی رہی ہوں اور زندگی کا لطف لے رہی ہوں۔]‘‘[1]
۶: اینڈی مکسمتھ (Andy McSmith) نے برطانیہ میں شادی کرنے کی
متوسط عمر کے بہت زیادہ ہونے اور شادی کی رغبت رکھنے والوں کی تعداد میں انحطاط کے متعلق لکھا ہے:
اگر لوگ شادی بھی کریں، تو شادی کرنے کی متوسط عمر (اب) بہت اوپر جاچکی ہے۔ نوجوان اب عام طور پر شادی نہیں کرتے۔ ۲۰۰۷ء میں نوبیاہے شادی شدہ جوڑوں میں دولہا کی متوسط عمر ۳۶ سال ۵ ماہ اور دلہن کی عمر ۳۳ سال ۷ ماہ تھی۔
۱۹۹۱ء میں پہلی شادی کے موقع پر مرد کی متوسط عمر ۲۸ سال اور خاتون کی عمر ۲۶ سال تھی۔ شادیوں کی شرح میں غیر معمولی انحطاط واضح کرنے کے لیے صرف یہی بات نہیں، (بلکہ اس کے علاوہ یہ بھی ہے)، کہ ۱۹۸۰ء میں انگلستان اور ویلز میں ایک ہزار مردوں میں سے ساٹھ اور ایک ہزار خواتین میں سے ۴۸ نے شادی کی۔ ۱۹۹۱ء میں یہ
|