Maktaba Wahhabi

447 - 453
پتھروں سے زیادہ طاقتور پیغام دیا جس نے ان کے عقیدے اور فکر میں تبدیلی کی ایک شمع جلا دی اور تبدیلی کے ماحول کا آغاز ہوگیا۔ اے قارئین کرام! اس کے بعد آپ سیرت صحابہ رضی اللہ عنھم کا مطالعہ کریں آج انٹرنیٹ کا دور ہے ایک دنیا ہے جو بدل چکی ہے۔بڑی معذرت کے ساتھ۔۔۔۔۔ ہم نے بھی اپنے آپ کو بدل لیا ہے سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم کو پڑھنا چھوڑ دیا،سننا چھوڑ دیا ہے سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے موضوع پر کتابیں خریدناتو دور کی بات اگر گھر میں رکھی ہوں تو کباڑیے کو ردی میں دیتے ہیں الا ما شاءاللہ سیرت صحابہ رضی اللہ عنہ پڑھیں آپ کو پتہ چلے گا اسلامی ثقافت کیا ہے دنیا میں بڑی ثقافتیں ہیں ۔ آفاق احمد صدیقی نے ’’سیرت البشر ۔ تہذیب انسانی کا سفر‘‘ کے عنوان سے ایک کتاب مرتب کی ہے اس کتاب میں بعثت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم سے پہلے کی تہذیبوں کا ذکر ہے۔ آپ اس کا مطالعہ کریں ۔ میں اس ضمن میں یہ بتانا چاہتا ہوں کہ جس طرح آپ علیہ الصلوٰۃ و السلام پر نبوت کا باب اللہ تبارک وتعالیٰ نے بند کر دیا ۔ بعینہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے انسانیت کو اعلیٰ ترین تہذیب و طرزمعاشرت دے کر تہذیب انسانی کا دروازہ بند کردیا ہے۔ فماذا بعد الحق الا الضلال اب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ثقافت اور طرز معاشرت جیسی کوئی معاشرہ طرز معاشرت اور تہذیب پیش نہیں کرسکتا۔ اس ضمن میں [لَقَدْ كَانَ لَكُمْ فِيْ رَسُوْلِ اللّٰهِ اُسْوَةٌ حَسَنَةٌ لِّمَنْ كَانَ يَرْجُوا اللّٰهَ وَالْيَوْمَ الْاٰخِرَ وَذَكَرَ اللّٰهَ كَثِيْرًا] ترجمہ:یقیناً تمہارے لئے رسول اللہ میں عمدہ نمونہ (موجود) ہے، ہر اس شخص کے لئے جو اللہ تعالیٰ کی قیامت کے دن کی توقع رکھتا ہے اور بکثرت اللہتعالیٰ کی یاد کرتا ہے(سورۃ الاحزاب:21) اور [ وَرَفَعْنَا لَكَ ذِكْرَكَ ] [سورۃ الشرح:4] ترجمہ:’’ہم نے تیرا ذکر بلند کر دیا۔‘‘ کا فرمان لاجواب ہے ۔ ثقافت کے مسئلے پر اور خصوصاً
Flag Counter