Maktaba Wahhabi

433 - 453
بنتی ہے۔ جس کا مشاہدہ ہم اکثر مغرب زدہ اور مغربیت پسند مسلمانوں میں کرتے ہیں ۔ مشابہت سے ہمیں اس لیے بھی روکا گیا ہے کہ جب کوئی مسلمان کسی کافر کی مشابہت اختیار کرتا ہے تو یہ مشابہت اسے ذلت و پستی کے گڑھے میں گرا دیتی ہے۔ جہاں وہ احساس کمتری کے ساتھ ساتھ شکست خوردہ بھی دکھائی دیتا ہے، اس ذلت میں آج اکثر وہ لوگ مبتلا نظر آتے ہیں جو کفار کی تقلید اور نقالی میں لگے ہوئے ہیں ۔ بعض اہم اصولوں پر ایک نظرجن کی بنا پر ہم مذموم اور ممنوعہ مشابہت کا معیار سمجھ سکیں ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی پاکیزہ اور سچی ترین زبان سے پیشین گوئی فرمائی ہے جو بلاشبہ ایک ناقابل تردید حقیقت ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: لتتبعن سنن من کان قبلکم شبرا بشبر وذراعا بذراع [1] ’’تم ضرور اپنے سے پہلوں کی ہو بہو اس طرح پیروی کرو گے جیسے ایک بالشت دوسری بالشت کے اور ایک بازو دوسرے بازوں کے برابر ہوتا ہے۔‘‘ اس کے علاوہ بھی بہت سی احادیث ہیں جن سے یہ واضح ہوتا ہے کہااس امت کے کچھ گروہ کفار کی مشابہت میں مبتلا ہو جائیں گے۔ حدیث پاک میں جو ’’سنن‘‘ کا لفظ استعمال ہوا ہے علماء کرام فرماتے ہیں کہ اس میں کفار کے عقائد، عبادات، احکام و عادات، طور و اطوار اور عیدیں اور تہوار سبھی شامل ہیں۔ ’’الذین من قبلنا‘‘ ہم سے پہلے لوگ۔ اس سے کون مراد ہیں ۔ اس سلسلے میں مختلف احادیث میں وضاحت آئی ہے۔ جن کا یہاں ذکر کرنا ضروری نہیں تاہم ان میں سے بعض کی تفصیل قارئین کی نذر کی جاتی ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، ’’الذین من قبلنا‘‘سے مراد اہل فارس اور اہل روم ہیں اسی طرح آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ وہ اہل کتاب ہیں یعنی یہودی اور عیسائی۔ اسی طرح ان سے مراد عمومی کفار اور مشرکین بھی بیان فرمایا۔ یہ تمام تشریحات آپس میں میں ملتی جلتی ہیں ۔ اسی طرح آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے
Flag Counter