Maktaba Wahhabi

377 - 434
میں جانتا ہوں جو وہ لکھیں گے جواب میں ہم کو پتہ ہے قصے کہانیاں بیان کرنے والی قوم کبھی قرآن و حدیث کا کوئی حوالہ نہیں دے سکتی۔ امیر المومنین خلیفتہ المسلمین حسنین کے والد ماجد فاطمتہ الزہرا کے شوہر حضرت محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے چچا زاد بھائی داماد صحابی چوتھے نائب علی المرتضی رضی اللہ تعالی عنہ نے اپنے کمانڈر انچیف کو بھیجا۔ جنگ کے لئے نہیں گورنر بنا کر۔ مسلم شریف کی روایت ہے۔ حدیث ابو الحیاج الاسدی ۔ کہا ابو الحیاج میں تجھے وہ پیغام دے کے بھیجتا ہوں جو محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے دے کر بھیجا تھا اور وہ پیغام کیا ہے ؟ ما رایت قبرا مشرفا الا سوتیہ و لا صور الا طمستہ مجھے میرے آقا نے کہا تھا !علی جاؤ جو اونچی قبر نظر آئے اس کو گرا دو جو مورتی نظر آئے اس کو مٹا دو۔ میں نے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم کی تعمیل کی تم بھی میرے حکم کی تعمیل کرو۔ ہم کو حوالہ دینا ہے تو قران کا‘ حدیث کا دو۔ لیکن یہ تو بڑی دور کی بات ہے۔ ہم تو کہتے ہیں ہر بندے کو حق حاصل ہے کہ اپنے دل کی بات کہے۔ ہم کسی کا حق چھیننے کے لئے تیار نہیں۔لیکن کہتا ہوں ہمارے خلاف بیان دیتے ہوئے تھوڑا سا اسلام کے خلاف بات کرنے والوں کے خلاف بھی بیان دے دیتے۔ اللہ تیرا شکر ہے اللہ تیرا شکر ہے کہ لوگوں نے بھی مانا کہ اسلام کے خلاف بات کا جواب تم دو گے۔ تمہارے خلاف بات کا جواب … اسلام کی مدافعت ہمارا حق ہے۔ کیونکہ یہ ہمارا ہے اور یہ رتبہ بلند ملا جس کو مل گیا ہر مدعی کے واسطے دار و رسن کہاں یہ اللہ کی توفیق ہے اور یہی بات آج کے اخبارات میں میں نے اپنی پریس کانفرنس میں کہی تھی کہ جب ایم آر ڈی کے دو شتونگڑے کیمونسٹ انہوں نے مجھے آکے کہا کہ جناب آپ ہمارے سٹیج پر اسلام کا نام لیتے ہیں ہمیں بڑی تکلیف ہوتی ہے۔ تو میں نے کہا الحمد اللہ‘ الحمد اللہ الفضل ماشہدت بہ الاعداء کئی ہمارے اپنے بیوقوف بھی بڑے پریشان تھے۔ جی آپ کیا لینے جاتے ہیں؟ میں نے کہا دشمنوں نے بات بتلائی کہ یہ ہمارے سٹیج پہ بھی آتا تھا تو ہماری بات نہیں کہتا تھا بلکہ
Flag Counter