Maktaba Wahhabi

363 - 434
معاشرے کی تباہی کے اسباب خطبہ مسنونہ کے بعد: اَعُوْذُ بِاللّٰہِ السَّمِیْعِ الْعَلِیْمِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ. بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ. یٰٓاَیُّہَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوا ادْخُلُوْا فِی السِّلْمِ کَآفَّۃً وَ لَاتَتَّبِعُوْا خُطُوٰتِ الشَّیْطٰنِ اِنَّہٗ لَکُمْ عَدُوٌّ مُّبِیْنٌ (سورۃالبقرہ:۲۰۸) تمام قسم کی تعریفات وحدہ لا شریک‘ خالق کائنات‘ مالک ارض و سما کے لئے ہیں اور لاکھوں کروڑوں درود و سلام ہوں اس ہستی اقدس و مقدس پر جن کا نام نامی اسم گرامی محمد اکرم صلی اللہ علیہ و علی آلہ واصحابہ وبارک وسلم ہے۔ وہ ذات مقدسہ مبارکہ مطہرہ کہ رب العزت نے جنہیں رحمت کائنات بنا کر بھیجا اور جن کے ذریعے اہل کائنات کی ہدایت کا اور راہ نمائی کا بندوبست فرمایا۔ محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس کائنات میں امام رحمت اور امام ہدایت بنا کر بھیجے گئے اور آپ نے امت مسلمہ کو راہ حق پر گامزن کیا اور غیر مسلم اقوام اور امتوں کواسلام کی راہ دکھلائی انہیں توحید سے آشناء کیا اور انہیں قرآن پاک کے احکامات سے اور اپنی تعلیمات سے بہرہ ور فرمایا۔ محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو رب کائنات نے ایک مکمل ضابطہ حیات دے کر اس دنیا میں مبعوث کیا اور آپ نے زندگی کے تمام پہلوؤں پر انسانوں کی راہ نمائی کے لئے قیامت تک کی ہدایت کے لئے واضح اصول اور ضوابط مقرر کئے۔ محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے وہ ضوابط وہ قواعد اور وہ اصول جو اس دنیا میں انسانوں کی فلاح اور بہبود کے لئے لوگوں کے سامنے رکھے اور بیان کئے ان میں سے ایک اہم ترین قاعدہ یہ تھا کہ لوگ ایک دوسرے کے ساتھ رہتے ہوئے ایک دوسرے کے دکھ درد میں شریک ہوں۔ ایک دوسرے کے ساتھ محبت اور پیار کا تعلق رکھیں اور
Flag Counter