Maktaba Wahhabi

333 - 434
کرتا ہے ؟ بلکہ اپنے ماننے والوں کو ان تعلیمات کا پابند بناتا ہے اور جو شخص ان تعلیمات کی پابندی نہیں کرتا اس کی کوئی عبادت رب کی بارگاہ میں قبول نہیں۔ انسان یہ نہ سمجھے کہ اسلام ایک ایسا مذہب ہے جو ہمیں یہ بتلاتا ہے کہ خدا کو راضی رکھو۔ کس طرح ؟ اس کی بارگاہ میں سجدے کر کے اس کی راہ میں قربانی دے کے اس کے حکم پہ صدقہ اور خیرات کر کے اس کے اشارے پر اپنی گردن کٹا کے اس کی مسجدوں میں حاضری دے کے اس کے گھر کا طواف کر کے اس کے گھر کے گرد پھیرے لگا کے آدمی پھر جو جی چاہے کرے اس سے کوئی حساب کتاب نہیں ہو گا۔ اسلام ایسا مذہب نہیں ہے بلکہ اسلام وہ دین ہے جو اپنے ماننے والوں کو یہ بتلاتا ہے کہ اگر تم اللہ کی رضا اللہ کی خوشنودی اللہ کی بارگاہ میں سرخروئی حاصل کرنا چاہتے ہو تو اس کا ایک ہی طریقہ ہے اور وہ طریقہ یہ ہے کہ بلوغت پر پہنچنے کے بعد بالغ ہونے کے بعد شعور کو پانے کے بعد خیر و شر کے درمیان تمیز کرنے کی عمر کے بعد اپنی زندگی کا کوئی لمحہ اس طرح سے نہ گزارو جس طرح سے گزارنے کا رب اور رب کے رسول نے حکم نہیں دیا۔ چاہے وہ لمحہ دنیا کے حصول میں گزرے ماں باپ کی خدمت میں حاضری میں گزرے لوگوں کے ساتھ چلنے اور پھرنے میں گزرے سیر و سیاحت میں بیتے کاروبار میں گزرے ملازمت میں گزرے زراعت صنعت و حرفت میں گزرے بے کاری میں گزرے یا کاموں کی مشغولیت میں گزرے۔ لمحہ بھر بھی ایسا نہیں گزرنا چاہئے کہ جس لمحے میں آدمی اپنے آپ کو اللہ اور اللہ کے رسول کی قید سے آزاد محسوس کرے۔ انسان مادر پدر آزاد پیدا نہیں ہوا۔ بلکہ ایک مسلمان پابند ہے اور مسلم کا معنی کیا ہے ؟ ہم سارے یہ سمجھتے ہیں کہ ہم مسلمان ہیں ہم مسلم ہیں۔ ہمیں معلوم نہیں ہے کہ مسلم کس کو کہتے ہیں۔ عربی زبان کے اندر مسلم اس اونٹ کو کہا جاتا ہے جس کے ناک میں چھید کر کے اس کے اندر نکیل ڈالی گئی ہو اور وہ نکیل کسی دوسرے کے ہاتھ میں پکڑی ہوئی ہو۔ جس اونٹ کی نکیل مہار ناک میں رسہ ڈال کر کڑا ڈال کر کسی دوسرے کے ہاتھ میں ہو اس اونٹ کو مسلم کہا جاتا ہے۔ یعنی ایسا اونٹ جو بے مہار نہیں ہے جو اپنی مرضی سے جس طرف چاہے نہیں جا سکتا جس کا دل جہاں چاہے منہ نہیں مار سکتا جس جگہ چاہے نہیں رک سکتا جب چاہے نہیں چل سکتا۔ تب چلتا ہے جب مہار تھامنے والا اس کو چلاتا ہے۔ وہاں رکتا ہے جہاں اونٹ کا
Flag Counter