Maktaba Wahhabi

331 - 434
اپنے مالک سے‘ اپنے رازق سے‘ اپنے خالق سے آگاہی ہی نہیں بخشی بلکہ انہیں اپنے والدین سے‘ اپنے قریبیوں سے‘ اپنے رشتہ داروں سے‘ اپنے پڑوسیوں سے‘ اپنے ساتھ سفر کرنے والوں سے معاملات برتنے والوں سے‘ رشتہ داریوں کے ناتوں میں ایک دوسرے سے پیوستہ‘ وابستہ ہونے والوں سے اور دنیا کے عام انسانوں سے‘ اپنے ہم مذہبوں سے‘ غیر مذہب کے لوگوں سے‘ اپنے محلے والوں سے‘ اپنی بستی کے لوگوں سے‘ اپنے ملک کے لوگوں سے‘ ملک سے باہر بسنے والے لوگوں کے ساتھ رہنے سہنے کا ڈھنگ اور اس کے طور طریقوں سے بھی آگاہ فرمایا ہے۔ رب ذوالجلال نے حضرت محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اس کائنات کا آخری امام اور اپنی وحی کا آخری ترجمان بنا کر بھیجا۔ آپ نے اللہ کے احکامات کو جس طریقے پر آپ پر نازل ہوئے‘ انتہائی امانت اور دیانت کے ساتھ مخلوقات تک پہنچایا اور انہیں اپنے رب کی بارگاہ میں جھکنے‘ بندگی بجا لانے‘ اس کی جناب سے مانگنے‘ اس کی ذات بابرکات کے سامنے جھکنے‘ اس کے سامنے اپنی جھولی پھیلانے‘ اس کی بارگاہ میں فریاد کرنے‘ اس سے اپنی حاجات طلب کرنے‘ اس سے اپنی بے چینیوں کو رفع کرنے‘ اس سے اپنی پریشانیوں کو دور کرنے کے طریقوں سے آگاہ کیا اور ساتھ ہی ساتھ زندگی کا ماحصل صرف اسی بات کو قرار نہ دیا کہ انسان اپنے رب کو کیسے راضی کرے‘ اس کی بندگی اور عبادت کس طریقے پر بجا لائے۔بلکہ محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انسانوں کو انسانوں کے ساتھ رہنے سہنے کا ڈھنگ بھی بتلایا اور انہیں ایک مکمل ضابطے کا پابند کیا کہ وہ دنیا میں بستے ہوئے دنیا میں موجود دوسرے لوگوں کے ساتھ کس قسم کی روش اور کس قسم کا طور طریقہ اختیار کریں۔ اس لئے کہ دنیا میں بسنے والے لوگ یا ان کے ہم عقیدہ ہوں گے یا ان کے عقیدہ کے مخالف اور دنیا میں جو لوگ بستے ہیں یا ان کے رشتہ دار ہوں گے یا ان کی برادری کے ان کے تعلقات والے یا غیر متعلق غیر وابستہ اور غیر رشتہ دار لوگ ایسے تمام لوگ جو ان کے رشتہ دار ہیں ان کا رشتہ یا قریب کا ہو گا یا دور کا اور دور کے رشتے والے یا ماں کی طرف سے رشتہ دار ہوں گے یا باپ کی طرف سے یا پھر ان رشتہ داروں کا تعلق اولاد کے ساتھ ہو گا بیٹیوں کے ساتھ یا بیٹوں کے رشتوں کے ساتھ۔ اسی طریقہ پر رشتہ داروں کی ایک مکمل فہرست انسان کے سامنے تیار ہو جاتی ہے جب وہ اپنے گرد و پیش پہ نگاہ ڈالتا ہے۔ پھر دنیا میں بسنے والے یا اس کے ہمسائے ہوں گے یا
Flag Counter