Maktaba Wahhabi

24 - 434
بڑی بات ہے۔ یہ انسان کو تربیت دینے کے لئے مظہر ہے کہ دیکھو مسلمان کسے کہتے ہیں ؟ مسلمان اس کو کہتے ہیں اللہ رسول حکم دیں یہاں رک جاؤ تو رک جائے۔ یہ سوال نہ کرے یہاں رکنا ٹھیک ہے کہ نہیں ہے ؟ اللہ‘ رسول کہیں چل پڑو تو چل پڑے۔ یہ سوال نہ پوچھے کہ یہاں چلنا مناسب ہے کہ نہیں ہے ؟ اِذَا قَضَی اللّٰہُ وَرَسُوْلُہٗٓ اَمْرًا اَنْ یَّکُوْنَ لَھُمُ الْخِیَرَۃُ مِنْ اَمْرِھِمْ کوئی مومن مرد کوئی مومن عورت اس وقت تک ایمان دار کہلانے کا حق نہیں رکھتے جب تک کہ اللہ رسول کے مقابلے میں اپنے سارے اختیارات کو ختم نہیں کر دیتے ہیں۔ اس کا نام اسلام ہے۔ اس بات کی روشنی میں ہمیں اپنی زندگیوں کا محاسبہ کرنا چاہئے۔ دیکھنا چاہئے کہ ہماری زندگی کا طرز عمل ہماری بود و باش ہماری نشست و برخاست اٹھک بیٹھک ہمارا کھانا پینا ہمارا چلنا پھرنا ہمارا بولنا چالنا ہمارا سونا جاگنا یہ اللہ کے رسول کے احکام کے مطابق ہے کہ نہیں ہے؟ اگر تو یہ سب کچھ اللہ رسول کے احکام کے مطابق ہے تو ہمیں اسلام مبارک ہو۔ مسلمان ہونا ہمارے لئے بابرکت ہو۔ لیکن اگر اٹھتے بیٹھتے اپنی مرضی سے سوتے جاگتے اپنی خواہش سے کھاتے پیتیاپنے ارادے سے چلتے پھرتے اپنی مرضی سے ہیں تو جان لو کہ مسلم کے لفظ کا اطلاق ہم پر کرنا جائز نہیں ہے۔ حضرت محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نظروں کو آوارگی سے روکا ہے۔ نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے زبان کو غیبت چغلی اور جھوٹ سے روکا ہے۔ اللہ رب العزت نے قدموں کو برائی کی طرف اٹھنے سے روکا ہے ۔ سرور کائنات علیہ الصلوٰۃ والسلام نے ہاتھوں کو ناجائز مال کی طرف لپکنے سے روکا ہے۔ اللہ رب العزت نے دل اور دماغ کو شیطان کی آماجگاہ بنانے سے روکا ہے ۔ سرور کائنات حضرت محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جذبات کو ناجائز چیزوں کا گہوارہ بننے سے روکا ہے۔ اگر ہم یہ سب کچھ نہیں کرتے اور پھر اپنے آپ کو مومن اور مسلمان کہلاتے ہیں تو ہمارا حال ان لوگوں سے مختلف نہیں ہے جن کے بارے میں رب کائنات نے اپنے کلام مجید میں ارشاد فرمایا ہے یُخٰدِعُوْنَ اللّٰہَ وَالَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَمَا یَخْدَعُوْنَ اِلَّآ اَنْفُسَھُمْ وَمَا
Flag Counter