Maktaba Wahhabi

167 - 434
گورو کفن پڑی ہے اور ظالم بدبختی کی انتہا ہے شہید کرنے پر اکتفا نہیں کرتے۔ لاش کو بچھایا اوپر چڑھ کے ناچتے رہے۔ محمد (صلی اللہ علیہ وسلم ) کے اس داماد کی ساری پسلیاں ٹوٹ گئیں جس کی کیفیت یہ تھی کہ سرور کائنات نے ایک دفعہ اپنے گھر کے آنگن میں بیٹھے ہوئے ام المومنین حضرت عائشہ کے حجرے میں ان کے بابا کی آمد پر جب ان کو اجازت بخشی تھی تو اسی طرح لیٹے رہے تھے پنڈلی مبارک سے کپڑا ہٹا رہا تھا پھر عمر آئے تھے تب بھی لیٹے رہے تھے پنڈلی مبارک سے کپڑا ہٹا رہا تھا اور جب عثمان آئے تھے تو اٹھ کر بیٹھ گئے تھے۔ پنڈلی پر کپڑا ڈال لیا تھا اور عائشہ نے جب پوچھا تھا کہ آقا میرے بابا آئے آپ لیٹے رہے میرے چچا عمر آئے آپ لیٹے رہے عثمان آئے آپ اٹھ کے بیٹھ گئے۔ ماجرا کیا ہوا؟ فرمایا عائشہ الا استحیی من رجل تستحیی منہ الملائکہ عثمان وہ عثمان ہے جس کی حیا کا پاس آسمان کے فرشتے بھی کرتے ہیں۔ محمد (صلی اللہ علیہ وسلم ) کس طرح اس کی حیا کا پاس نہ کرے۔ وہ عثمان جس کی حیا کا پاس آسمان کے فرشتے بھی کرتے تھے محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بھی کرتے تھے آج اس کی لاش بے گورو کفن پڑی ہوئی ہے۔ اس کی لاش کو روندا جارہا ہے۔ کوئی نہیں جو عثمان کی نعش مبارک کو اس توہین سے بچانے کے لئے آگے بڑھے۔ تین دن تک عثمان کی نعش مبارک ان کے گھر میں پڑی رہی۔ تیسرے دن رات کے پچھلے پہر لوگ آئے عثمان کی نعش مبارک کو اٹھا کرلے گئے اور جنت البقیع کے ایک کنارے میں دفن کیا۔ وہ عثمان کہ جس کی محبت کا عالم یہ تھا کہ پھر علی جیسا حکمران جب خلافت کے تخت پر بیٹھا۔ چار برس تک عثمان کی محبت میں مجنوں لوگوں سے لڑتا رہا لیکن ان کی محبت عثمان میں کوئی کمی نہیں آئی۔ مورخین نے لکھا ہے عثمان کے لئے جنگ جمل اور صفین میں کٹنے والوں کی تعداد سترہزار تھی۔ اسقدر عثمان کی مظلومیت نے ان کے دلوں پر اثر کیا۔ ستر ہزار آدمی عثمان کے لئے کٹ گئے لیکن عثمان کے خون کا جو زخم ان کے دل پر لگا تھا وہ مندمل نہ ہوا۔ اتنی بڑی شہادت اور اتنے بڑے مرتبے کا انسان۔ امام مظلوم امیر المومنین خلیفتہ رسول اللہ داماد محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ذوالنورین کے لقب سے ملقب ہونے والا اور نبی کی زبان
Flag Counter