Maktaba Wahhabi

93 - 495
میں تورک کرنا، ان تمام مقامات پر بالعموم جو غلطیاں کی جاتی ہیں، اس پوسٹر میں عملی طور پر ان کی وضاحت کی گئی ہے، پھر صحیح طریقہ سے آگاہ بھی کیا گیا ہے۔واضح رہے کے اس اشتہار کی ترتیب وتسوید کےلئے متعدد شیوخ الحدیث کی تائید بھی حاصل کی گئی ہے۔ سوال۔لاہور دفتر اہل حدیث سے محترم رحمت اللہ صاحب سوال کرتے ہیں کہ دوران نماز سترہ کی کیا حیثیت ہے؟ کیا مسجد کے اندر یا اس کے صحن میں بھی اس کا اہتمام کرنا چاہیے؟قرآن وحدیث کی روشنی میں جواب دیں۔ جواب۔نماز دین اسلام کا ایک اہم رکن ہے اس کے متعلق کئی ایک ایسے احکام ہیں جن کی پابندی انتہائی ضروری ہے، ان میں سے ایک یہ ہے کہ اسے اداکرتے وقت سترہ کا اہتمام کیا جائے۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی بہت تاکید فرمائی ہے۔بلکہ عمل کے لحاظ سے بھی اس کی مداومت فرمائی ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ''جب تم میں سے کوئی نماز پڑھے تو سترہ کی طرف پڑھے ،نیز اس سترہ کے نزدیک ہوکر اسے اداکرے۔'' (ابوداؤد الصلوۃ 698) ایک روایت میں ہے قریب ہوکر نماز پڑھنے کی حکمت اس طرح بیان کی گئی ہے کہ: ''مبادا شیطان اس کی نماز کو خراب کردے۔''(ابوداؤد695) ایک دوسری حدیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ: ''تم سترہ کے بغیر نماز نہ پڑھو۔اور کسی کو اپنے آگے سے گزرنے نہ دو اگر کوئی روکنے کے باوجود بزور گزرنے کی کوشش کرتا ہے تو اسے سختی سے روکا جائے ۔کیوں کہ گزرنے والے کے ساتھ شیطان ہے۔'' (صحیح مسلم :الصلوۃ 1130) اس سترہ کے حجم کے متعلق آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:'' کہ جب تم میں سے کوئی نماز پڑھے تو اپنے آگے ضرور سترہ رکھے اگرچہ تیر ہی کیوں نہ ہو۔''(مسند امام احمد :1/162) ان احادیث سے پتہ چلتا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نمازی کو سترہ کی طرف منہ کرکے نماز پڑھنے کا حکم دیا ہے۔اور بغیر سترہ کے نماز پڑھنے سے منع کیا ہے۔ واضح رہے کہ آپ کا امر وجوب کےلئے اور نہی تحریم کے لئے ہے۔ہاں اگر کوئی قرینہ ہوتو وجوب کی بجائے استحباب کے لئے ہوتا ہے۔لیکن یہاں کوئی ایسا قرینہ نہیں ہےکہ آپ کے امر کو وجوب کی بجائے استحباب پر محمول کیاجائے۔پھرنہی سے مراد بھی نہی تحریمی ہے۔جس کا مطلب یہ ہے کہ نماز کےلئے سترہ بنانا واجب اور اس کے بغیر نماز ادا کرنا حرام ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی عملی زندگی سے بھی اس موقف کی تائید ہوتی ہے کہ آپ نے اس پرمداومت کی ہے۔چنانچہ حدیث میں ہے کہ: ''آپ صلی اللہ علیہ وسلم جب نماز عید کے لئے باہرنکلتے تو نماز کے لئے چھوٹے نیزے کو اپنے سامنے گاڑ دینے کا حکم دیتے ۔پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس کی طرف نماز پڑھتے۔دوسرے لوگ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے ہوتے، دوران سفر بھی آپ ایسا کرتے تھے۔''(صحیح بخاری :الصلوۃ، 494)
Flag Counter