Maktaba Wahhabi

493 - 495
ہے، اس کے علا وہ گھروں فیکٹریوں اور ما ر کیٹو ں میں بر کت کے لیے بھی مدارس کے طلباء کی خد ما ت حا صل کی جا تی ہیں، مردوں کے لیے قرآن خو انی تو ایک کا رو با ر کی شکل اختیا ر کر گئی ہے، دوسرے مز دوروں کی طرح قرآن خوا ں بھی بآسا نی کرا یہ پر مل جا تے ہیں ، حا لا نکہ میت کے لیے قرآن خو انی نہ تو قرآن سے ثا بت ہے اور نہ ہی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اس کا کو ئی ثبو ت ملتا ہے ۔حا فظ ابن کثیر رحمۃ اللہ علیہ اس آیت کر یمہ کہ’’ انسا ن کے لیے صرف وہی ہے جس کی اس نے کو شش کی،‘‘ کی تفسیر میں لکھتے ہیں :" امام شا فعی اور ان کے اتبا ع نے اس آیت کر یمہ سے یہ مسئلہ استنبا ط فر ما یا ہے کہ قراءت قرآن کا ثواب فو ت شد گا ن کو ہد یہ نہیں کیا جا سکتا ،اس لیے کہ وہ اس کی محنت و کو شش کا نتیجہ نہیں ہے اور اسی لیے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس عمل کو مستحب قرار نہیں دیا ہے اور نہ ہی آپ نے صحا بہ کرا م رضی اللہ عنہم کو کسی ظا ہر ی حکم یا اشا ر ے سے اس کی طرف را ہنما ئی کی ہے اور یہ طر یقہ کسی صحا بی سے بھی منقول نہیں ہے اگر اس میں نیکی کا کو ئی پہلو ہو تا تو وہ ضرور ہم سے پیش قد می کر تے ،نیک کا مو ں سے متعلق صرف کتا ب و سنت پر اکتفا کیا جا تا ہے، کسی کے ذا تی فتویٰ ،قیا س یا را ئے سے کو ئی حکم ثا بت نہیں کیا جا سکتا، البتہ دعا و صد قہ کا ثو اب پہنچنے میں سب کا اتفا ق ہے کیوں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے اس سلسلہ میں وا ضح ارشا دا ت مو جو د ہیں ۔(تفسیر ابن کثیر :ج 4ص258) اس طرح مکا نا ت و د کا نا ت میں خیرو بر کت کے لیے خو د قرآن پڑھا جا سکتا ہے لیکن اس سلسلہ میں مدارس کے طلباء کی خد ما ت حا صل کر نا، قرآن خو انی کے بعد دعوت طعا م کا اہتمام کر نا بھی قرون اولیٰ سے ثا بت نہیں ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فر ما تے ہیں کہ جس نے ہما ر ے دینی معا ملے میں کو ئی نئی چیز ایجا د کی جو اس سے نہیں وہ مر دود ہے ۔(صحیح بخا ری :کتا ب الصلح ) لہذا ایسے کا مو ں سے اجتنا ب کر نا چا ہیے ۔(واللہ اعلم با لصوا ب ) سوال۔ایک خا تو ن (خر یدا ری نمبر 3479) نے متعدد سوالا ت روا نہ کیے ہیں حسب ترتیب سوالات مع جوا با ت مند ر جہ ذیل ہیں ۔ (1)رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مو ت کی خبر سنانے سے منع کر تے تھے کیا فو تگی کا اعلا ن کر نا درست ہے ؟ (2)اگر عورت کے چہر ے پر مو نچھیں اگ آئیں تو کیا انہیں صا ف کیا جا سکتا ہے ؟ (3)کیا بچو ں یا بڑو ں کو برہنہ دیکھنے سے وضو ٹو ٹ جا تا ہے ؟ (4)عشا ء کی نماز کے بعد دو نفل ادا کیے جا سکتے ہیں ؟ (5)اگر زکو ۃ کی مدت رمضا ن سے پہلے پو ری ہو جا ئے تو کیا اسے رمضان میں ادا کر نے کے لیے رو کا جا سکتا ہے تا کہ ثوا ب زیا دہ ہو ؟ (6)سوال درج کر نے سے حیا ما نع ہے ؟ جوا ب۔ جوا با ت با لتر تیب در ج ذیل ہیں: (1)دور جا ہلیت میں روا ج تھا کہ جب کو ئی مر جا تا تو اس کے فضا ئل و منا قب بیا ن کر تے ہو ئے گلی کو چو ں میں ڈھنڈورا پیٹا جا تا تھا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس قسم کے اعلا نا ت سے منع فر ما یا ہے ۔(مسند امام احمد :ج 5ص 406)
Flag Counter