آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے زیب تن فر ما یا ۔(ابو داؤد :کتا ب اللبا س ) بعض رو ایا ت میں اس کی مز ید تفصیل ہے کہ جب آپ نےسیا ہ جبہ پہنا تو رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا گو را رنگ اور جبہ کا سیاہ رنگ ایک عجیب سما ں پیدا کر رہا تھا، حضرت عا ئشہ رضی اللہ عنہا فر ما تی ہیں :" کہ میں آپ کے سفید مکھڑے کو دیکھتی اور کبھی لبا س کی سیاہ رنگت کو دیکھتی، پھر جب اس سے نا گو ار ہوا آنے لگی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے اتا ر دیا ۔(مسند امام احمد :6/144) امام بخا ری رحمۃ اللہ علیہ نے اپنی صحیح میں ایک عنوا ن با یں الفا ظ قا ئم کیا ہے کہ ’’سیا ہ چا در پہننے کا بیا ن‘‘ پھر آپ نے اس جوا ز کے لیے حدیث بیا ن کی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت ام خا لد بنت خا لد رضی اللہ عنہا کو خو د اپنے دست مبا ر ک سے سیا ہ چا در پہنا ئی اور پھر آپ نے خو د ہی اس کی تحسین فر ما ئی ۔(صحیح بخا ری حدیث نمبر 5823) حضرت انس رضی اللہ عنہ کا بیا ن ہے کہ میں نے ایک دفعہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا جب آپ اونٹو ں کو گرم لو ہے سے نشا ن لگا رہے تھے، اس وقت آپ نے سیا ہ چا در پہن رکھی تھی ۔ (صحیح مسلم : حدیث نمبر 2119) ان احا دیث سے محدثین کے میلا ن کا پتہ چلتا ہے کہ یہ حضرا ت سیا ہ لبا س پہننے کے جوا ز کا مو قف رکھتے ہیں، البتہ اظہا ر غم کے لیے سیا ہ لبا س نہیں پہننا چاہیے کیوں کہ ہما ر ے معا شرے میں ایک مخصوص گرو ہ کے نز د یک سیا ہ لبا س رنج وا لم اور ما تم کی علا مت ہے ۔ سوال۔سگر یٹ نو شی کی شرعی حیثیت کیا ہے ؟ جوا ب۔ تمبا کو کی حر مت کے متعلق کو ئی نص صریح مو جو د نہیں، البتہ شریعت نے حلال و حرا م کے متعلق جو عا م اصول بیا ن کیے ہیں ان کی روسے اس کا استعما ل حرا م اور نا جا ئز معلو م ہو تا ہے چنا نچہ اسلا م نے ہر اس چیز کو حرا م قرار دیا ہے جو انسا نی صحت کے لیے نقصا ن دہ یا اپنے پڑو سیوں کےلیے ضرررساں یا اپنے ما ل کے لیے ضیا ع کا با عث ہو، تمباکو کے استعما ل میں یہ تمام برا ئیاں بدرجہ اتم پا ئی جا تی ہیں ، چنا نچہ جدید تحقیق کے مطا بق تمبا کو میں ایک ایسا ز ہر یلا ما دہ شا مل ہو تا ہے جو بے شما ر بیما ریوں کو جنم دیتا ہے، ان میں سے ما لخو لیا ،بے خوا بی ، دما غی کمزوری ، بد حوا سی، مر گی اور پھیپھڑوں کا کینسر سر فہر ست ہے، پھر اس کا استعما ل بے فا ئدہ ہے جس سے ما ل کا ضیا ع ایک بد یہی امر ہے ،اس کے علا وہ اللہ تعا لیٰ نے ہما ر ے لیے طیب چیزوں کو حلال فر ما یا ہے، تمبا کو کے متعلق کو ئی بھی عقلمند طیب ہو نے کا فیصلہ نہیں دیتا بلکہ اس کے عا دی حضرا ت بھی مقدس مقا ما ت یعنی مسا جد وغیرہ میں اس کے استعما ل سے اجتنا ب کر تے ہیں، علا وہ ازیں یہ بھی ہما را مشا ہدہ ہے کہ اکثر بچے سگریٹ نو شی کی وجہ سے چو ری اور جھو ٹ جیسی بر ی عا دا ت میں مبتلا ہو جا تے ہیں کیوں کہ اپنے وا لدین سے چھپ چھپا کر سگر یٹ نو شی کرتے ہیں، جب جیب خر چ ختم ہو جا تا ہے تو سگر یٹ نو شی کے لیے لوگو ں کی جیبوں کو صا ف کر نے کی سو چ میں پڑ جا تے ہیں۔ مختصر یہ ہے کہ اس کے استعما ل سے بے شما ر جسما نی ما لی اخلا قی اور معا شر تی برا ئیا ں جنم لیتی ہیں جن کے پیش نظر اس کا استعما ل ناجا ئز اور حرا م ہے ۔ سوال۔ علی پو ر سے اسرا ر احمد سوال کر تے ہیں کہ حدیث میں عورت کے لیے ما تھے کے نو چنے کی مما نعت آئی ہے کیا عورت مو نچھوں کے بال اتا ر سکتی ہے ؟ کیوں کہ اس جگہ با ل بد نما لگتے ہیں ،نیز کیا غیر ضروری با لو ں کی صفا ئی کے بعد غسل کر نا لا ز می ہے ؟ |