Maktaba Wahhabi

427 - 495
والے نما ز ی پر نما ز کے اصلا حی اثرا ت ضرور ہو ں گے، بصو رت دیگر دنیا کی کو ئی اصلا حی تد بیر بھی اس شخص پر کا ر گر نہیں ہو سکتی جو اس کا اثر قبو ل کرنے کے لیے تیا ر نہ ہو یا دانستہ اس کی تا ثیر کو دفع کر تا رہے ۔قبو لیت نما ز کے لیے یہ ایک معیا ر ہے کہ اس نے نما ز کو کس حد تک فحش منکرا ت سے دو ر رکھا ہے، اگر نما ز کے رو کنے سے وہ برا ئیو ں کے ارتکا ب سے رک گیا تو اس کی نما ز قبو ل ہو نے میں کو ئی شبہ نہیں، چو نکہ اسلا م نے معا شر ہ کو ایک جسم قرار دیا ہے اگر جسم کا کو ئی حصہ صحیح کا م نہ کر ے تو اس کی اصلاح کر نی چا ہیے اگر کو شش کے با و جو د صحیح نہیں ہو تا بلکہ اس میں پڑے ہو ئے ز ہر سے یہ اند یشہ ہے کہ سا رے جسم میں سرا یت کر جائے گا تو اسے کا ٹ دینا ہی منا سب ہے، لہذا ایسے بد عمل نما زی کی اصلاح کے لیے پو ر ی پو ری کو شش کر نی چا ہیے اگر تمام تر کو ششیں بے سو د ثا بت ہو ں تو اسے اپنے حا ل پر رہنے دیا جا ئے، البتہ اسے اپنے دل سے کا ٹ دینا چا ہیے، یعنی اس کے سا تھ قلبی تعلقا ت قا ئم نہ کیے جائیں ،ایما نی غیرت کا یہی تقا ضا ہے، اللہ تعا لیٰ ایسے بد عمل نما زی کو راہ راست پر چلنے کی تو فیق دے۔ آمین ۔ سوال۔فیصل آبا د سے عبد المنان لکھتے ہیں کہ تمبا کو نو شی کی شر عی حیثیت کیا ہے ؟ کیا یہ حرا م ہے یا مکروہ ؟ قرآن و حد یث کی رو شنی میں جو ا ب دیں ۔ جوا ب ۔واضح رہے کہ تمبا کو نو شی کے متعلق قرآن حدیث میں صراحت کے سا تھ کو ئی نص وا رد نہیں ہے کیو نکہ یہ عہد نبو ت سے بہت بعد کی در یا فت ہے ،البتہ شر یعت اسلا میہ میں حلا ل و حرا م کے متعلق جو عا م اصو ل بیا ن ہو ئے ہیں ان کے پیش نظر تمبا کو کا استعما ل حرمت کی زد میں آتا ہے، چنا نچہ ہم دیکھتے ہیں کہ اسلا م نے ہر اس چیز کو حرا م قرار دیا ہے جو انسا ن کی صحت کے لیے نقصا ن دہ ہو یا پڑو سی کے لیے اذیت رسا ں یا اپنے ما ل کے ضیا ع کا با عث ہو، تمبا کو نو شی میں یہ تمام چیز یں پا ئی جا تی ہیں، اس بنا پر اس کا استعما ل حرا م اور نا جا ئز ہے، خو اہ سگریٹ ،سگا ر یا پا ئپ کی شکل میں ہو یا حقہ پا ن بیڑی اور پان کی شکل میں ہو، ارشا د با ر ی تعا لیٰ ہے :" اور تم خو د کو ہلا ک نہ کرو ۔‘‘ (4/النسا ء :29) نیز فر ما یا :" کہ تم اپنے آپ کو ہلا کت میں مت ڈالو ۔ " (2/البقرہ : 195) ان ارشا دا ت کے پیش نظر ہم دیکھتے ہیں کہ انسا ن تمبا کو نو شی کے ذریعے اپنی صحت کو بر با د کر کے اپنے ہا تھو ں خو د کو ہلا ک کر نے کا ارتکا ب کر تا ہے کیونکہ تمبا کو چند ایک ایسے زہر یلے اجزا ء پر مشتمل ہے جو بے شما ر مہلک بیما ریو ں کا پیش خیمہ ہو تے ہیں، ان میں سے بے خوابی ،دما غی کمز و ری، بد حو اسی مالیخو لیا ،مر گی، ہا ئی بلڈ پر یشر اور پھیپھڑوں کا سر طا ن سر فہر ست ہیں۔ تمبا کو میں جو زہر یلے ما دے پا ئے جا تے ہیں ان کی تفصیل حسب ذیل ہے : (1) نکو ٹین : یہ ایک انتہا ئی خطرنا ک قسم کا ز ہر ہے جو دل و دما غ اور گر دو ں کو بر ی طر ح متا ثر کر تا ہے : 60ملی گرا م نکو ٹین ایک جو ان آد می کے عمل تنفس کو مفلو ج کر نے کے لیے کا فی ہے ۔ (2) پا ئر ڈین : یہ ایک ایسا زہر یلا ما دہ ہے جو پھیپھڑو ں کے سر طا ن کا با عث ہے ۔ (3) نیو پا ئر ین : یہ کو لتا رکی مانند انتہا ئی خطرنا ک زہر ہے جو ذیابیطس کا سبب بن سکتا ہے ۔ (4) نیو کلو لین : یہ ایک مہلک زہر ہے اس کی معمو لی سی مقدا ر کتے کو ہلا ک کر دیتی ہے، میو نسپل کا ر پو ز یشن کے اہل کا ر اس ما د ے کو
Flag Counter