Maktaba Wahhabi

365 - 495
دےدے یا فوت ہوجائے تو عدت گزرنے کے بعد پہلے خاوند سے نکاح ہوسکتاہے، لیکن اس کا نکاح کا بدنام زمانہ حلالہ جیسے سازشی نکاح سے کوئی تعلق نہ ہو۔ کیونکہ اس کی شریعت میں سخت ممانعت ہے۔صورت مسئولہ میں چونکہ خاوند نے رخصتی سے پہلے طلاق دے دی ہے قرآن کریم کی ہدایت کے مطابق ایسی عورت پر کوئی عدت نہیں ہے۔ارشاد باری تعالیٰ ہے:'' اے ایمان والو! جب تم اہل ایمان خواتین سے نکاح کرو ،پھر انہیں ہاتھ لگانے سے پہلے ہی طلاق دے دو تو تمہاری طرف سے ان پر کوئی عدت لازم نہیں ہے۔جس کے پورے ہونے کا تم ان سے مطالبہ کرو۔''(33/الاحزاب :49) ایسی عورت کو طلاق کے فورا بعد نکاح ثانی کرنے کی اجازت ہے، اندریں حالات اگر خاوند کا اس مطلقہ سے رجوع کاارادہ ہوتو تجدید نکاح سے یہ ممکن ہے کیوں کہ پہلا نکاح ختم ہوچکا ہے ،چونکہ یہ بینونت صغریٰ ہے، اس لئے نئے نکاح کی گنجائش ہے لیکن اس کے لئے چار شرائط ہیں۔ 1۔عورت رضا مند ہو۔ 2۔سرپرست کی اجازت ہو۔ 3۔حق مہر کی تعین ہو۔ 4۔گواہ موجود ہوں۔ فقہائے اسلام نے تصریح کی ہے کہ ایسی عورت سے نکاح کرنے کے لئے کسی دوسرے شخص سے نکاح کرنا ضروری نہیں ہے۔بلکہ اس کے بغیر ہی پہلے خاوند سے نکاح ہوسکے گا۔لہذا صورت مسئولہ میں نئے حق مہر کے ساتھ ازسر نواس خاوند سے نکاح کیا جاسکتا ہے۔ (واللہ اعلم) سوال۔جڑانوالہ سے ملک محمد یونس خریداری نمبر 5282 لکھتے ہیں کہ ایک آدمی نکاح کے بعد مقاربت کئے بغیر اسے وقفہ وقفہ سے تین طلاقیں دے دیتا ہے کیا ان کا آپس میں دوبارہ نکاح ہوسکتاہے؟ جواب۔نکاح کے بعد مقاربت سے پہلے تین طلاقیں دینا بے سود ہیں بلکہ ایسی عورت کے لئے صرف ایک طلاق ہے، طلاق دینے کے فورا بعد نکاح ٹوٹ جاتاہے۔اس کے بعد اسے طلاق دینا ایسا ہے گویاکسی اجنبی عورت کو طلاق دے رہا ہے ،ارشاد باری تعالیٰ ہے:''اے ایمان والو!جب تم اہل ایمان خواتین سے نکاح کرو، پھر انہیں ہاتھ لگانے سے پہلے پہلے طلاق دے دو تمہاری (اس طلاق کے سبب سے) ان پر کچھ عدت نہیں ہے۔''(33/الاحزاب :49) ایسی عورت سے دوبارہ نکاح ہوسکتا ہے۔کیونکہ شریعت اسلامیہ میں دو صورتیں ہیں کہ بیوی خاوند کی تفریق کے بعد عام حالات میں دوبارہ رشتہ ازدواج میں منسلک نہیں ہوسکتے۔ 1۔لعان کی صورت میں اگر علیحدگی ہوتی تو اس کی بیوی خاوند کا دوبارہ نکاح کسی صورت میں نہیں ہوسکتا۔ 2۔مقاربت کے بعد جس بیوی کو وقفہ وقفہ سے تین طلاقیں دی جائیں اس سے بھی عام حالات میں نکاح نہیں ہوسکتا۔اس سے نکاح کی صرف ایک صورت ہے کہ وہ آبادی کی نیت سے کسی اور آدمی سے نکاح کرے، وہ اس سے مقاربت کرے، پھر اتفاقاً اسے کسی وجہ
Flag Counter