Maktaba Wahhabi

348 - 495
حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کا بیا ن ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمیں داڑھی بڑھا نے اور مو نچھیں پست کرا نے کا حکم دیتے تھے ۔(صحیح مسلم ) اس عمل کو جو سنت کہا جا تا ہے وہ اس معنی میں نہیں ہے کہ اگر کو ئی عمل کر ے تو ثو اب کا حق دار اور نہ عمل کر نے سے گنا ہ نہیں ہو گا بلکہ اسے سنت اس لیے کہا جا تا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ ایک ایسا طرز عمل ہے جس کی آپ نے کبھی عمر بھر بھی مخا لفت نہیں کی بلکہ تمام انبیاء علیہم السلام اس امتیا زی نشا نی کے حا مل تھے۔ صورت مسئو لہ میں ایک نو جوا ن نے جو الجھنیں پیش کی ہیں اس کا حل یہ ہے کہ اگر اسے اللہ تعا لیٰ پر پو را پو را یقین ہے کہ وہ اس کی ضرور مدد فر ما ئے گا اور اسے کسی صورت میں ضا ئع نہیں کر ے گا تو اسے اپنے مو قف پر ڈٹ جا نا چا ہیے، ثا بت قدمی اور مستقل مزا جی کے ساتھ حالا ت کا مقا بلہ کر ے، اللہ تعالیٰ اس کے لیے ضرور کو ئی دروازہ کھو لے گا ۔انسا ن کو مشکلا ت آتی رہتی ہیں، ہمار ے نزدیک عز یمت کا تقا ضا یہی ہے کہ دینی غیرت کا ثبو ت دیتے ہوئے اس شنا ختی علا مت کی حفا ظت کر ے تا کہ اس سنت کو ہلکا سمجھنے والو ں کی امنگیں خا ک آلو دہو ں اور آیندہ انہیں اس قسم کے نا روا مطالبات کر نے کی جرأ ت نہ ہو۔ ہما رے دینی اداروں اور مدارس کو نو جو ا نو ں کی اس ضرورت پر خا ص تو جہ دینی چا ہیے۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کا حا می و ناصر ہو ۔آمین سوال۔پشاور سے گل ریز خان دریافت کرتے ہیں کہ اہل سنت کے ساتھ شیعہ حضرات کے اصولی اختلافات کیا ہیں کیا انہیں اہل کتاب میں شمار کیاجاسکتا ہے، نیز اہل سنت لڑکی کو شیعہ مرد کے نکاح میں دیا جاسکتا ہے؟ جواب۔شیعہ حضرات کا روز اول ہی سے یہ مقصد رہا ہے کہ اسلام کے نام پر اسلام اور اہل اسلام کو جہاں تک ممکن ہوذلیل ورسوا کیا جائے۔انہوں نے عقائد وعبادات اور معاملات واخلاقیات سے متعلق ایک ایسا متوازی دین ایجاد کررکھا ہے جو دین اسلام کے بالکل متصادم ہے، الغرض وضو ،اذان ،نماز، روزہ ،زکوۃ بلکہ ہر دینی شعار عام مسلمانوں سے ہٹ کر علیحدہ قائم کررکھا ہے، ان کے ساتھ اہل سنت کے اصولی اختلاف حسب ذیل ہیں۔ 1۔ان کے نزدیک ائمہ اہل بیت خدائی تصرفات کے مالک ہیں۔اورحضرات انبیاء علیہم السلام سے بھی بلند مقام کے حامل ہیں۔ 2۔ان کے نزدیک موجودہ قرآن تحریف شدہ ہے۔ اس مزعومہ ردو بدل کی وجہ سے یہ صحیفہ آسمانی ان کے ہاں ناقابل عمل ہے۔ 3۔وحی الٰہی کے اولین مخاطب اور اصلی حاملین اسلام صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کو سوائے چند اشخاص کے ان کے ہاں کافر مرتد منافق ایما ن سے قطعی محروم اور خالص دینا پرست کہا جاتا ہے۔بلکہ انہیں سب وشتم کرنا ان کا جزو ایمان ہے۔ 4۔تقیہ کے نام سے ان کے نزدیک ہرقسم کی مکاری فریب کاری اور جھوٹ جائز ہے۔ 5۔اخلاق وکردار کی بربادی کے لئے متعہ جیسی حیا سوز بدکاری کو نہ صرف عام کیاجاتا ہے بلکہ خودساختہ احادیث کے ذریعے اس کے فضائل ومناقب بھی بیان کیے جاتے ہیں۔ یہ چند ایک اصولی اختلافات نمونے کے طور پر ہیں، ان کی موجودگی میں خود انہوں نے اپنے آ پ کو اہل سنت سے الگ کرلیا ہے جبکہ ان عقائد ونظریات کی وجہ سے انہیں اہل کتاب میں بھی شمار نہیں کیا جاسکتا ایسے حالات کے پیش نظر ایک باغیرت مسلمان
Flag Counter