فضل ربی عرف اللہ دتہ اور بیو ی ہا جرہ چھو ڑگیا ۔ بعد ازاں فیض الہٰی بھی فو ت ہو گئی اور اس کے تین لڑکے اور چا ر لڑکیا ں تھیں بعد ازاں ما ئی جیو ن ،پھر فضل ربی عرف اللہ دتہ کا انتقال ہو گیا ۔قرآن وحدیث کے مطا بق احمد بخش کی جا ئیداد کیسے تقسیم ہو گی ؟ جواب ۔علم میرا ث میں تقسیم در تقسیم کے معا ملے کو منا سخہ کہا جا تا ہے اور یہ خا صا پیچیدہ مسئلہ ہے تا ہم اللہ کی تو فیق سے اس کا حل پیش خدمت ہے۔ تقسیم اول: میت احمد بخش (ورثا ء : بیو ی جیو ن ،بیٹا اللہ بخش، بیٹی منظو ر ما ئی ،بیٹی فیض الہی) فرض کیا کہ کل جا ئیداد : بیوی ما ئی جیون کا حصہ 8/1با قی 8/7 اس طرح تقسیم ہو گا کہ بیٹے کو بیٹی سے دو گناہ ملے لہذا : اللہ بخش کا حصہ :16/7،بیٹی منظو ر ما ئی کا حصہ 32/7،بیٹی فیض الہی کا حصہ 32/7۔ تقسیم ثا نی : میت اللہ بخش (ورثا ء :بیو ی ہا جرہ بیٹا فضل ربی والدہ جیون مائی بہن فیض الہیٰ ) قابل تقسیم ترکہ 16/7:ہاجرہ بیو ی کا حصہ 16/7 کا 8/1۔128/7 والدہ مائی جیون کا حصہ 16/7 کا 6/1 ۔96/7 باقی ماندہ ترکہ کہ اس کے بیٹے فضل ربی کا ہے ۔یعنی16/7 کا24/17۔384/119 دونوں بہنیں منظو ر ما ئی اور فیض الہیٰ محروم ہیں ۔ تقسیم ثا لث میت فیض الہیٰ (ورثا ء :والدہ ما ئی جیون، اس کی اولا د ، بہن منظو ر ما ئی اور بیٹا فیض الہی ) فیض الہی کا قابل تقسیم ترکہ :32/7کا 6/1۔192/7باقی اولا د کے لیے یعنی 32/7کا 6/5۔192/35 بہن منظو ر ما ئی اور بھتیجا (ورثا ء :بیٹی منظور ما ئی اور پو تا فضل ربی عرف اللہ دتہ ) ما ئی جیو ن کا قا بل تقسیم ترکہ (خا وند سے ملا8/1بیٹے سے ملا 96/7بیٹی سے ملا 192/7)192/45 بیٹی منظو ر ما ئی کا حصہ نصف یعنی 192/45کا 2/1۔84/3 45با قی پو تے فضل ربی کا حصہ 192/45کا 2/84:1/45 ۔ تقسیم خا مس : میت فضل ربی عرف اللہ دتہ (ورثا ء پھو پھی منظو ر ما ئی --پھوپھی زاد سات بہن بھا ئی ۔) قریبی رشتہ دار وں سے صرف پھو پھی منظو ر ما ئی مو جود ہے، تمام تر کہ اسے ملے گا پھو پھی زاد محروم ہیں ۔ منظور مائی کا کل ورثہ (باپ سے ملا 32/7والدہ سےملا 84/3 45 بھتیجا فضل ربی سے ملا 384/164)384/293 حصہ لینے والے ورثا ء :ہا جرہ زوجہ اللہ بخش 128/7فیض الہی کی اولا د 192/35منظو ر ما ئی 384/293 مسا ویا نہ حصص 128/7،192/35،384/293 384/21،293 ہا جرہ زوجہ اللہ بخش : 384سے 21فیض الہی کی اولا د :384سے 70اور منظور ما ئی :384سے 293 نو ٹ :فیض الہی کے تین لڑکے اور چا ر لڑکیا ں ہیں 70 حصص میں سے 14،14فی لڑکا اور 7،7فی لڑکی تقسیم کیے جا ئیں۔ (اللہ اعلم بالصواب ) سوال۔لا ہو ر سے مرزا عبد المجید لکھتے ہیں کہ ایک متو فی کے ترکہ میں دیگر جا ئیداد کے علا وہ لا کھو ں کے سیو نگ سر ٹیفکیٹس بھی |