Maktaba Wahhabi

246 - 495
اصل قیمت کے برابر برابر خریدنا ضروری ہے۔کیوں کہ اس صورت میں دس روپے کا شیئرز دس روپے ہی کی نمائندگی کر رہا ہے جیسا کہ دس روپے کانوٹ دس روپے کی نمائندگی کرتا ہے، لہذا جب د س روپے شیئرز دس روپے کی نمائندگی کررہا ہے تو اس صورت میں اسے گیارہ یا نو روپے میں خریدنا یافروخت کرناقطعاً جائز نہیں ہے۔ لیکن اگر کمپنی کے کچھ اثاثے منجمد شکل میں ہیں مثلاً اس رقم سے کمپنی نے خام مال خرید لیا یا بلڈنگ بنالی یا مشینری خرید لی تو اس صورت میں دس روپے کے شیئرز کو کمی وبیشی سے فروخت کرناجائز ہو گا۔(واللہ اعلم) سوال۔لاہور سے محمد رفیق لکھتے ہیں کہ حکومت اپنے ملازمین کی تنخواہ سے جی پی فنڈ کی جبرا کٹوتی کرتی ہے پھر ریٹائر منٹ کے وقت کٹوتی مع سود ملازم کودی جاتی ہے۔ اب اس سود کی رقم کو حکومت سے وصول کیاجائے یا حکومت کے پا س یعنی بینک میں چھوڑ دیا جائے، اگر وصول کیا جائے تو اس کا مصرف کیا ہوگا؟ جواب۔ہم اس کا جواب دینے سے پہلے اپنے قارئین کے لئے جی پی فنڈ کے متعلق کچھ معلومات درج کرناچاہتے ہیں تاکہ جواب دیتے وقت اس کا کوئی پہلو تشنہ نہ رہے ۔یہ لفظ جنرل پراویڈنٹ فنڈ کا مخفف ہے جس کا معنی عمومی بچت فنڈ ہے، یہ حکومت کی بظاہر رفاہی سکیم ہے جو اپنے ملازمین کو فراہم کرتی ہے۔ اس کا باقاعدہ ایک طریق کار ہے جس کی وضاحت کچھ یوں ہے۔ ( جو ملازمین اس سکیم میں شامل ہونا چاہیں حکومت متعلقہ محکمہ کی وساطت سے انہیں وہ فارم فراہم کرتی ہے، ایک فارم پر ملازم کے کوائف ہوتے ہیں جب کہ دوسرا نامزدگی کاہوتاہے کہ ملازمت کے دوران ملازم کے مرنے یا کسی حادثہ کا شکار ہونے کی صورت میں یہ واجبات کون وصول کرے گا۔ ( فارم پر کرنے کے بعد اکاؤنٹ آفس کی طرف سے ملازم کے لئے ایک نمبر الاٹ ہوتا ہے جسے اکاؤنٹ نمبرکہا جاتا ہے۔ آیندہ ملازم سے متعلقہ رقوم کا حساب اسی نمبر کے حوالہ سے کیا جاتا ہے۔ ( تنخواہ کے سکیل کے لحاظ سے ملازم کی تنخواہ سے ہر ماہ کٹوتی ہوتی ہے جو بینک میں جمع ہوتی رہتی ہے۔ حکومت کے اس کے متعلق جو ضوابط ہیں ہمیں تلاش بسیار کے باوجود کوئی ایسا ضابطہ نہیں ملا جس کی رو سے یہ کٹوتی ضروری ہو، البتہ عملا ایسا ضروری ہے بصورت دیگر ملازم کوکچھ مراعات سے محروم ہونا پڑتاہے۔یا کم از کم ہر ماہ تنخواہ کی ادائیگی ناممکن تو نہیں البتہ مشکل ہوجاتی ہے۔ ( فارم کے خانہ نمبر 14 کے مطابق ملازم کو اختیار ہوتا ہے کہ فراغت کے وقت وہ اصل کٹوتی لے گا یا اس کے ساتھ فراہم ہونےوالا سود بھی وصول کرے گا۔ ( اگر ملازم مجوزہ کٹوتی سے زیادہ رقم جمع کرانا چاہے تو اس کی سہولت دی جاتی ہے لیکن اس کے لئے الگ درخواست محکمہ کو دینا ہوگی۔ ( اگر ملازم کی سروس دس سال سے کم ہے تو وہ صرف جی پی فنڈ لینے کا مجاز ہے۔ اگر دس سال سے زائد سروس ہے تودیگر مراعات (پنشن ،گریجویٹی) کا حقدار ہوگا۔ ( ملازم کو یہ سہولت دی جاتی ہے کہ وہ دوران سروس کسی ہنگامی ضرورت کے پیش نظر 80٪ جی پی فنڈ لے سکتا ہے۔ اس کے بعد
Flag Counter