اس لیے بہتر ہے کہ جنا زے کے سا تھ جا نے والے حضرا ت جنازہ زمین پر رکھے جانے سے پہلے پہلے کھڑے رہیں اور جب اسے زمین پر رکھ دیا جائے تو بیٹھ جائیں لیکن یہ ضروری نہیں بلکہ ایک پسند یدہ عمل ہے ۔ سوال۔شورکو ٹ سے شیخ محمد آصف شہزا د لکھتے ہیں کہ نماز جنا زہ میں سورۃ فا تحہ سے پہلے ثنا ء پڑھنا احا دیث سے ثا بت ہے یا نہیں ----؟ جواب ۔واضح رہے کہ عبادات کے ثبو ت کے لئے دلیل کا ہونا ضروری ہے لیکن معاملات میں اصل اباحت ہے الا یہ کہ اس سے منع کر دیا گیا ہے، نماز جنازہ کا تعلق عبادا ت سے ہے، اس لئے اس میں ہر عمل کے لیے ثبوت کی ضرورت ہے، نیز عبا دا ت میں قیا س وغیرہ بھی نہیں چلتا بلکہ قطعی نصوص سے اس کا ثبو ت مطلوب ہوتا ہے، اس وضا حت کے بعد نماز جنازہ میں ثنا ء پڑھنے کے متعلق تلا ش بسیار کے با و جو د مجھے کو ئی ثبو ت دستیاب نہیں ہو سکا، اگر چہ مو لا نا عبدالرحمان مبا رک پو ری رحمۃ اللہ علیہ نے اسے ثا بت کر نے کے لیے کوشش فر ما ئی ہے، آپ فر ما تے ہیں :"کہ حضرت فضا لہ بن عبید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص کو دعا کر تے ہو ئے سنا جس نے دعا کر نے سے پہلے نہ اللہ کی ثناء کی تھی اور نہ ہی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پردرود بھیجا تھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فر ما یا : کہ اس نے جلدی کی ۔ اس حدیث سے نماز جناز ہ میں ثناء کا پڑ ھنا ثا بت ہے ۔(کتا ب الجنائز :ص52) پھر فر ماتے ہیں :" حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے پو چھا کہ آپ نماز جنا زہ کیونکر پڑھتے ہیں۔ انہو ں نے کہا کہ میں جناز ہ کے سا تھ لو گو ں کے ہمرا ہ چلتا ہوں، جب جنا زہ رکھا جاتا ہے تو اللہ اکبر کہتاہوں اور اللہ کی حمد کر تا ہو ں اور اس کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر درود بھیجتا ہوں ۔اس اثر سے بھی نماز جنا زہ میں پہلی تکبیر کے بعد ثناء پڑھنے کا ثبو ت ملتا ہے اور اس کا ثبوت اس سے بھی ہے کہ جنازہ نماز ہے جیسے تمام نمازوں میں ثنا ء پڑھی جا تی ہے نماز جنا زہ میں بھی اسے پڑھنا چا ہیے ۔ (کتا ب الجنائز :52) لیکن ان دلائل سے مجھے اطمینان نہیں ہوا کیو نکہ دعا ئے جنا زہ سے پہلے سورۃ فا تحہ میں اللہ تعالیٰ کی بدرجہ اتم حمد و ثناء مو جو د ہے بلکہ اس کا نام ہی سورۃ الحمد ہے ،اس کی موجو د گی میں ثنا ء کی ضرورت نہیں۔ یہی وجہ ہے کہ علا مہ البا نی رحمۃ اللہ علیہ لکھتے ہیں :"امام احمد رحمۃ اللہ علیہ سے اس آدمی کے متعلق سوال ہو ا جو جنازہ میں دعا ئے استفتاح یعنی سبحانك اللهم پڑھتا ہے ؟ آپ نے فر مایا :" میں نے اس کے متعلق کچھ نہیں سنا۔(احکا م الجنا ئز :119) علا مہ البانی رحمۃ اللہ علیہ کا رجحا ن بھی یہی ہے کہ نماز جنا زہ میں ثنا ء وغیرہ نہ پڑھی جائے۔ (واللہ اعلم بالصواب ) سوال۔ کیا نماز جنازہ بآواز بلند پڑھنا صحیح احا دیث سے ثا بت ہے ؟ جوا ب۔ واضح رہے کہ نماز جناز ہ سری اور جہری دونو ں طرح سے جا ئز ہے جہر ی نماز جنا زہ کے دلا ئل حسب ذیل ہیں : (1)طلحہ بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے ابن عبا س رضی اللہ عنہما کے پیچھے نمازجنازہ ادا کی تو آپ نے سو رۃ فا تحہ پڑ ھی اور فر ما یا :" کہ میں نے بتا نے کے لیے ایسا کیا ہے تا کہ تمہیں علم ہو جا ئے کہ یہ سنت ہے ۔(صحیح بخاری) فا تحہ پڑھنے کا علم تب ہی ہو سکتا ہے جب اسے بآواز پڑھا جا ئے ۔ ایک دوسری روا یت میں اس کی صرا حت ہے کہ |