علاوہ ازیں نفلی نماز کا باجماعت پڑھنا بھی جائز ہے، بعض دفعہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ایک آدھ صحابی نے تہجد کی نماز جماعۃً ادا کی ہے جس سے نفلی نماز کا جماعت کے ساتھ پڑھنے کا جواز ثابت ہوتا ہے۔ لیکن ایسا اتفاقاً ہوا ہے، اس لیے اتفاقی حد تک ہی کبھی کبھار اس کا جواز ہے۔ اس سے تجاوز کر کے باقاعدہ مشتہر کر کے اس کا خصوصی اہتمام محل نظر ہے۔
رمضان المبارک میں نماز تسبیح کا خصوصی اہتمام بھی از قبیلِ رسم ہی ہے، اس لیے اس سے بھی اجتناب ضروری ہے۔ یہ ایک انفرادی عبادت ہے اسے انفراداً ہی ادا کرنا چاہیے۔
|