آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم دونوں نمازوں میں انہی دونوں سورتوں کو پڑھتے۔‘‘ اس حدیث سے بھی یہ بات واضح ہوتی ہے، کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم عید اور جمعہ کے ایک دن جمع ہونے کی حالت میں عید اور جمعہ دونوں کی نمازیں ادا کرتے۔ سعودی عرب کے سابق مفتی اعظم شیخ ابن باز اس بارے میں فرماتے ہیں، کہ جمعہ کے امام و خطیب پر واجب ہے، کہ وہ عید اور جمعہ کے ایک دن ہونے کی صور ت میں مسجد میں آکر جمعہ پڑھائے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم عید کے دن بھی جمعہ کا اہتمام فرماتے، لوگوں کو نمازِ عید پڑھاتے، پھر نمازِ جمعہ بھی پڑھاتے، جیسا کہ حضرت نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ کی حدیث میں بیان کیا گیا ہے۔[1] د: ایسی صورتِ حال میں جو لوگ نمازِ عید پڑھنے کے بعد نمازِ جمعہ میں شریک نہ ہوں، ان پر لازم ہے، کہ وہ نمازِ ظہر ادا کریں۔ اس سلسلے میں شیخ ابن باز فرماتے ہیں: ’’نمازِ عید ادا کرنے کے بعد اسی دن کی نمازِ جمعہ چھوڑنے میں کوئی حرج نہیں، البتہ نمازِ جمعہ نہ پڑھنے والے لوگوں پر لازم ہے، کہ وہ نمازِ ظہر اکیلے یا باجماعت ادا کریں۔‘‘[2] ہ: بعض لوگ عید اور جمعہ کے ایک دن جمع ہونے کو منحوس سمجھتے ہیں۔ کتاب و سنت سے ایسی کوئی بات ثابت نہیں۔ جیسا کہ اوپر گزر چکا ہے، کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے عہدِ بابرکت اور خلفائے ثلاثہ عمر، عثمان اور علی رضی اللہ عنہ کے مقدس زمانوں میں عید جمعہ |