میں بڑا ہی بخشنہار ہوں۔‘‘( سورہ طٰہٰ،آیت نمبر82) اس آیت میں اللہ تعالیٰ نے بخشش کے لئے چار شرائط مقرر فرمائی ہیں: 1۔توبہ: اگر کوئی شخص پہلے کفر اور شرک میں مبتلا تھا تو کفر اورشرک سے باز آنا لیکن اگر کوئی شخص کافر یا مشرک نہیں ویسے کبائر میں مبتلا تھا تو اس کا کبائر سے باز آنا اور ترک کرنا پہلی شرط ہے۔ 2۔ ایمان : سچے دل سے اللہ اور اس کے رسول پر ایمان لانا نیز کتابوں پر فرشتوں پر اور آخرت پر ایمان لانا دوسری شرط ہے۔ 3۔صالح اعمال: اللہ اور اس کے رسول پر ایمان لانے کے بعد اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے احکام کے مطابق زندگی بسر کرنا زندگی کے ہر معاملے میں رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت مبارکہ کی اتباع کرنا تیسری شرط ہے۔ 4۔استقامت : اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت میں اگر کوئی مصیبت یا آزمائش آئے تو استقامت اختیار کرنا چوتھی شرط ہے ۔ جو شخص مذکورہ بالا چار شرائط پوری کرے گا اس کے ساتھ اللہ تعالیٰ نے مغفرت اور بخشش کا وعدہ فرمایا ہے۔ یہ ہے اللہ تعالیٰ کا قانون اور ضابطہ رحم فرمانے کا اور لوگوں کے گناہ معاف کرنے کا۔ ایک دوسری جگہ پر اللہ تعالیٰ نے توبہ کا قاعدہ بیان فرماتے ہوئے یہ بات بھی واضح فرما دی ہے کہ توبہ ان لوگوں کی قبول ہے جو لاعلمی یا بھول چوک سے گناہ کرتے ہیں لیکن جو لوگ عمداً گناہ کرتے چلے جائیں ۔ان کے لئے مغفرت نہیں بلکہ عذاب الیم ہے |