Maktaba Wahhabi

39 - 219
جتنی ہر شخص اپنے آپ کو یا اپنے بیوی بچوں کو اس دنیا کی آگ سے بچانے کے لئے محسوس کرتا ہے۔ اس ذمہ داری کو پورا کرنے کے لئے ہر مسلمان کو دو باتوں کا اہتمام ہر قیمت پر کرنا چاہئے۔ اولًا : قرآن و حدیث کی تعلیم کا اہتمام ۔جہالت اور لا علمی خواہ دنیا کے معاملے میں ہو یا دین کے معاملے میں،انسان کے نقصان اور خسارے کا باعث بنتی ہے خود اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں ارشاد فرمایا ہے: ﴿ھَلْ یَسْتَوِی الَّذِیْنَ یَعْلَمُوْنَ وَ الَّذِیْنَ لاَ یَعْلَمُوْنَ ﴾(9:39) ’’بھلا جو لوگ علم رکھتے ہیں اور جو علم نہیں رکھتے دونوں برابر ہوسکتے ہیں۔‘‘(سورہ زمر،آیت نمبر9) یہ عام مشاہدے کی بات ہے کہ جو شخص آخرت پر ایمان رکھتا ہے،حشر نشر کے حالات سے واقف ہے،جنت کی ابدی نعمتوں اور جہنم کے عذاب اور عقاب کا علم رکھتا ہے۔ اس کی زندگی اس شخص کی زندگی سے بالکل مختلف ہوگی جو محض رسمی طور پر آخرت کو مانتا ہے لیکن حشر نشر کے حالات،جنت کی ابدی نعمتوں اور جہنم کے عذابوں سے لا علم ہے۔ کتاب و سنت کا علم رکھنے والے لوگ دوسرے لوگوں کے مقابلے میں زیادہ راست باز،ایماندار ،متقی اور قدم قدم پر اللہ تعالیٰ سے ڈرنے والے ہوتے ہیں۔ ارشاد ربانی ہے: ﴿ اِنَّمَا یَخْشَی اللّٰہَ مِنْ عِبَادِہِ الْعُلَمٰؤُا﴾(28:35) ’’حقیقت یہ ہے کہ اللہ کے بندوں میں سے صرف علم (قرآن و حدیث(رکھنے والے لوگ ہی اس سے ڈرتے ہیں۔‘‘( سورہ فاطر،آیت نمبر28) پس جو لوگ اپنی اولاد کو دنیاوی تعلیم کی خاطر قرآن و حدیث کی تعلیم سے محروم کردیتے ہیں وہ درحقیقت اپنی اولاد کی عاقبت برباد کرکے ان پر ظلم ِعظیم کرتے ہیں اور جو لوگ اپنی اولاد کو دنیا کی تعلیم کے ساتھ ساتھ قرآن و حدیث کی تعلیم سے بھی آراستہ کرتے ہیں وہ نہ صرف اپنی اولاد کی عاقبت سنوار کر ان پر احسان عظیم کرتے ہیں بلکہ خود بھی اللہ تعالیٰ کی عدالت میں سرخرو ہو کر انعام و اکرام کے مستحق ٹھہرتے ہیں۔ ثانیاً : گھر میں اسلامی ماحول کا قیام۔ بچے کی شخصیت کو قرآن و سنت کی تعلیم کے سانچے میں ڈھالنے کے لئے گھر کے اندر اسلامی ماحول کا قیام بہت ہی اہم ہے پانچ وقت پابندی سے نماز کا اہتمام کرنا، گھر میں آتے جاتے سلام کہنا،سچ بولنے کی عادت ڈالنا،کھانے پینے میں اسلامی آداب کا خیال رکھنا، صدقہ وخیرات کی عادت ڈالنا،سونے اور جاگنے کی دعاؤں کا اہتمام کرنا،موسیقی،گانا
Flag Counter